میرے دل میں شکائتیں موجود ہیں مگر وہ زبان تک نہیں پہنچتیں ؛ مہربانی بھی آپ کی طرف سے ہے اور نامہربانی بھی، دوستی بھی آپ کی طرف سے ہے اور آزمائش بھی۔ (اکثر حضور دوست شکایت کی آرزو ؛ ہونٹوں پہ آتے آتے مناجات ہو گئی۔)
Much sorrow in my heart I had that by the tongue could not be said: Love, lovelessness, troth, treachery – all things alike are sprung of thee.