خود فراموش مسلمانوں کی خاک کو عشق صبر آزما نے چشم تر دی اور میں نے انہیں لذّت دید دی ہے (مجھ سے پہلے مسلمان اپنے حالات پر فقط آنسو بہاتے تھے ، میں نے انہیں نئے روشن مستقبل کی راہ دیکھائی ہے)۔
Dear love that doth man’s patience try, to dust in ecstasy hath given eyes to weep, and I the wondrous joy to see.