موجودہ مسلمان فاقہ مست اور گدڑی پوش ہے، اس کی حالت دیکھ کر جبریل امین بھی فریاد کناں ہیں۔
آ کہ ہم نئی ملت کی بنیاد رکھیں، کیونکہ یہ ملت تو دنیا کے لیے بار دوش ہے۔
A Muslim gloats in hunger and patches; to Gabriel his deeds are sheer scratches.
Come, fashion and form a new nation’s norm, this nation is a burden on world’s arm.