ارمغانِ حجاز · حضور ملت
خلافت و ملوکیت
The Caliphate And Monarchy
(1)
عرب 
خود 
را 
بہ 
نور 
مصطفی 
سوخت 
چراغ 
مردۂ 
مشرق 
بر 
افروخت 
ولیکن 
ن 
خلافت 
راہ 
گم 
کرد 
کہ 
اول 
مومنان 
را 
شاہی 
موخت 
(دور اوّل کے) عربوں نے اپنے آپ کو نور مصطفے (صلعم) سے منوّر کیا؛ مشرق کے بجھے ہوئے چراغ کو روشن کیا۔ مگر اب انہوں نے وہ خلافت گم کر دی ہے؛ جس نے پہلے پہل مسلمانوں کو پادشاہت سکھائی ہے۔
The Arabs gained a lot from Prophet’s light; that the dead lamps of East, too became bright. But the Caliphate lost that path and force; and taught the Momin first the Kingship’s course.
(2)
خلافت 
بر 
مقام 
ما 
گواہی 
است 
حرام 
است 
نچہ 
بر 
ما 
پادشاہی 
است 
ملوکیت 
ہمہ 
مکر 
است 
و 
نیرنگ 
خلافت 
حفظ 
ناموس 
الہی 
است 
خلافت ہمارے مقام ( بلند) پر گواہی دے رہی ہے؛ جسے پادشاہت کہتے ہیں، وہ ہمارے لیے حرام ہے۔ پادشاہت سراسر مکر و فریب ہے؛ جب کہ خلافت ناموس الہی (اخلاق اعلی ) کی محافظ ہے۔
Take the Caliphate’s witness with a heed; as the kingship is banned in our creed. A trick is the kingship with each new face; the Caliphate but was the God’s own grace.
(3)
در 
افتد 
با 
ملوکیت 
کلیمی 
فقیری 
بے 
کلاہی، 
بے 
گلیمی 
گہی 
باشد 
کہ 
بازیھای 
تقدیر 
بگیرد 
کار 
صرصر 
از 
نسیمی 
کبھی کوئی کلیم ، جو کلاہ و گدڑی کے بغیر ؛ فقیری شان رکھتا ہے، پادشاہت سے ٹکرا جاتا ہے (اور اسے تباہ کر دیتا ہے)۔ یہ بھی تقدیر کے کھیل ہیں؛ کہ کبھی نسیم سے صرصر کا کام لے لیا جاتا ہے۔
A Moses grapples with kingdoms all; and threatens tyrants though means are sina! It happens oft that the wheel of fate; turns a light breeze into tempest great.
(4)
ہنوز 
اندر 
جہان 
دم 
غلام 
است 
نظامش 
خام 
و 
کارش 
ناتمام 
است 
غلام 
فقر 
ن 
گیتی 
پناہم 
کہ 
در 
دینش 
ملوکیت 
حرام 
است 
دنیا میں ابھی تک انسان (انسان کا) غلام ہے ؛ اس کا نظام (حیات) خام اور اس کا مقصود (حیات) نامکمل ہے۔ میں اس گیتی پناہ (صلعم) کے فقر کا غلام ہوں ؛ جس کے دین میں پادشاہت کو حرام قرار دیا گیا ہے۔
The Adam is slave in this world yet; yet his order raw, weak and poor set. I am his page, who sheltered each Age; who banned in my faith to keep a page.
(5)
محبت 
از 
نگاہش 
پایدار 
است 
سلوکش 
عشق 
و 
مستی 
را 
عیار 
است 
مقامش 
عبدہ 
مد 
ولیکن 
جہان 
شوق 
را 
پروردگار 
است 
محبت آپ (صلعم) کی نگاہ سے پائیداری حاصل کرتی ہے؛ آپ (صلعم) کی بتائی ہوئی راہ سلوک ، عشق و مستی کے لیے معیار ہے۔ آپ (صلعم) کا مقام عبدہ بتایا گیا ہے، مگر آپ (صلعم) جہان شوق (و مستی) کے پروردگار ہیں۔
The Adam is slave in this world yet; yet his order raw, weak and poor set. I am his page, who sheltered each Age; who banned in my faith to keep a page.
English Translation by: Qazi Ahdul Kabir
ارمغانِ حجاز > حضور ملت
ترک عثمانی