Translation Settings
ارمغانِ حجاز · ملا زادہ ضیغم لولا بے کشمیری کا بیاض
01
ضمیر
مغرب
ہے
تاجرانہ،
ضمیر
مشرق
ہے
راہبانہ
وہاں
دگرگوں
ہے
لحظہ
لحظہ،
یہاں
بدلتا
نہیں
زمانہ
A trade, ‘West’s conscience, ‘hermitage’; in East, there changes world quick, here changes world least.
03
کنار
دریا
خضر
نے
مجھ
سے
کہا
بہ
انداز
محرمانہ
سکندری
ہو،
قلندری
ہو،
یہ
سب
طریقے
ہیں
ساحرانہ
بہ انداز محرمانہ: دوستانہ طریقے سے۔ ساحرانہ: جادوگری انداز۔
The Khizr said me once with a confidence, a king or poor’s way all a magic hence.
05
حریف
اپنا
سمجھ
رہے
ہیں
مجھے
خدایان
خانقاہی
انھیں
یہ
ڈر
ہے
کہ
میرے
نالوں
سے
شق
نہ
ہو
سنگ
آستانہ
حریف: مدمقابل، دشمن۔ خدایان خانقاہی: مراد ہے پیر۔ شق نہ ہو سنگ آستانہ: شق کے معنی ٹوٹنا؛ مراد ہے مقبرے تہس نہس نہ ہو جائیں۔
Lords of hermitage, to me a rival take, their tomb stone they fear, my wails may not break.
07
غلم
قوموں
کے
علم
و
عرفاں
کی
ہے
یہی
رمز
آشکارا
زمیں
اگر
تنگ
ہے
تو
کیا
ہے،
فضائے
گردوں
ہے
بے
کرانہ
علم و عرفاں: ظاہری اور باطنی علم۔ رمز آشکارا: صاف سامنے آنے والا بھید۔ گردوں ہے بے کرانہ:آسمان بغیر کنارے کے ہے۔
A slave nation’s gnosis gives a clear sign, if this earth is tight, the vast skies are mine.
09
خبر
نہیں
کیا
ہے
نام
اس
کا،
خدا
فریبی
کہ
خود
فریبی
عمل
سے
فارغ
ہوا
مسلماں
بنا
کے
تقدیر
کا
بہانہ
خدا فریبی: خدا کو دھوکہ دینا۔ خود فریبی: اپنے آپ کو دھوکہ دینا۔
Does he dupes God or dupes his self alone, when he left practice to fate’s plea he owns.
11
مری
اسیری
پہ
شاخ
گل
نے
یہ
کہہ
کے
صیاد
کو
رلیا
کہ
ایسے
پرسوز
نغمہ
خواں
کا
گراں
نہ
تھا
مجھ
پہ
آشیانہ
پرسوز نغمہ خواں: جس کے نغموں میں سوز ہو۔ گراں: بھاری۔
The rose put the hunter in weeping trance, from such flamed poet I felt no load hence.
English Translation by: Q A Kabir
ارمغانِ حجاز > ملا زادہ ضیغم لولا بے کشمیری کا بیاض
حاجت نہیں اے خطہ گل شرح و بیاں کی
ارمغانِ حجاز > ملا زادہ ضیغم لولا بے کشمیری کا بیاض
چہ کافرانہ قمار حیات می بازی