ارمغانِ حجاز · ملا زادہ ضیغم لولا بے کشمیری کا بیاض
حسین احمد
Hussain Ahmad
عجم 
ہنوز 
نداند 
رموز 
دیں، 
ورنہ 
ز 
دیوبند 
حسین 
احمد! 
ایں 
چہ 
بوالعجبی 
است 
ملک عرب سے باہر کا علاقہ ابھی تک دین اسلام کی حقیقی رمز کو نہیں پا سکا، اگر پا چکا ہوتا تو دیوبند کے اسلامی مدرسہ کے حسین احمد مدنی یہ تعجب کی بات نہ کرتے کہ ملّت کا تعلق وطن سے ہے مذہب سے نہیں۔ یہ ان کے مونہہ سے کیا حیران کن بات نکلی ہے۔
Yet non-Arabs know not the deen’s hid signs, from Devband Ahmad the man’s odd line.
سرود 
بر 
سر 
منبر 
کہ 
ملت 
از 
وطن 
است 
چہ 
بے 
خبر 
ز 
مقام 
محمد 
عربی 
است 
(مولانا حسین احمد نے ) مسجد کے منبر پر کھڑے ہو کر ، جہاں سے حق کی آواز بلند ہونی چاہئیے تھی، یہ باطلی تقریر جو دلکش انداز میں جھوم جھوم کر کی کہ مسلمان قوم کی قومیت کی بنیاد وطن ہے نہ کہ اس کا دین یا توحید الہی۔
He sings on pulpit, ‘Nation is known by land’, he queer, knew not land, of the Prophet Grand.
بمصطفی 
برساں 
خویش 
را 
کہ 
دیں 
ہمہ 
اوست 
اگر 
بہ 
او 
نرسیدی، 
تمام 
بولہبی 
است 
(حسین احمد اور تمام مسلمانوں کو مخاطب کر تے ہوئے) اپنے آپ کو محمد (صلعم) تک پہنچاؤ ؛ مراد ہے اپنی زندگی کے ہر شعبے میں چاہے وہ خفی ہو یا جلی، ظاہر ہو کہ باطن قرآن و سنت کے ذریعے دیئے گئے نبی (صلعم) کے نظام کو پیش نظر رکھو۔ اگر ایسا نہیں کرو گے اور اس سے ہٹ کر فکر و عمل کی کوئی دنیا بساؤ گے ، تو چاہے وہ دنیاوی اعتبار سے اور ظاہرا کتنی ہی دلکش کیوں نہ ہو ابو لہب کی دنیا ہو گی۔
To Mustafa reach, to him belongs deed, if you didn’t reach him, you are Bu Lahb clean.
English Translation by: Q A Kabir
ارمغانِ حجاز > ملا زادہ ضیغم لولا بے کشمیری کا بیاض
حضرت انسان