Translation Settings
جاوید نامہ · فلک عطارد
دین و وطن
Religion And Country
افغانی
Afghani
01
لرد
مغرب
آن
سراپا
مکر
و
فن
اہل
دین
را
داد
تعلیم
وطن
یورپ کا لرد جو سراپا مکر و فن ہے؛ اس نے اہل دین کو نیشنلزم کی تعلیم دی جاتی ہے۔
The Lord of the West, cunning from head to toe, taught the people of religion the concept of Country.
03
او
بفکر
مرکز
و
تو
در
نفاق
بگذر
از
شام
و
فلسطین
و
عراق
وہ خود مرکزیت کی سوچ میں ہے اور تو نفاق میں پڑا ہوا ہے؛ تو شام، فلسطین، عراق کی علیحدگی کی باتیں چھوڑ۔
He thinks of the centre, while you are at discord – give up this talk of Syria, Palestine, Iraq!
05
تو
اگر
داری
تمیز
خوب
و
زشت
دل
نبندی
با
کلوخ
و
سنگ
و
خشت
اگر تو اچھے اور برے کی تمیز رکھتا ہے، تو اپنا دل مٹی، پتھر اور اینٹ سے نہ لگا۔
If you can discriminate between good and evil you will not bind your hearts to clods, stones, bricks.
07
چیست
دین
برخاستن
از
روی
خاک
تا
ز
خود
آگاہ
گردد
جان
پاک
دین کیا ہے؟ خاک سے اوپر اٹھنا تاکہ جان پاک اپنے آپ سے آگاہی حاصل کرے۔
What is religion? To rise up from the face of the dust so that the pure soul may become aware of itself!
09
می
نگنجد
آنکہ
گفت
اﷲ
ہو
در
حدود
این
نظام
چار
سو
اللہ ہو کہنے والا چار جہات (مکان) کے اس نظام کی حدود میں نہیں سماتا۔
He who has said ‘God is He’ is not contained within the confines of this dimensioned order.
11
پر
کہ
از
خاک
و
برخیزد
ز
خاک
حیف
اگر
در
خاک
میرد
جان
پاک
پر کاہ جو خاک سے ہے وہ بھی خاک سے اوپر اٹھتا ہے ؛ افسوس ہے اگر جان پاک خاک ہی میں مر جائے۔
A grass-blade is of the earth, and yet rises from the earth; alas, if the pure soul should die in the dust!
13
گرچہ
آدم
بردمید
از
آب
و
گل
رنگ
و
نم
چون
گل
کشید
از
آب
و
گل
اگرچہ آدمی آب و گل سے پیدا ہوا ہے؛ اور اس نے پھول کی مانند آب و گل سے رنگ و نم حاصل کیا۔
Although man sprang out of water and clay, from water and clay rose-like drew colour and sap,
15
حیف
اگر
در
آب
و
گل
غلطد
مدام
حیف
اگر
برتر
نپرد
زین
مقام
لیکن جائے افسوس ہے کہ اگر وہ آب و گل ہی میں لوٹتا رہے اور اس مقام سے اوپر نہ اٹھے۔
Alas, if he wanders forever in water and clay, alas, if he soars not higher than this station!
17
گفت
تن
در
شو
بخاک
رھگذر
گفت
جان
پہنای
عالم
را
نگر
بدن کہتا ہے کہ تو خاک راہگزار میں مل جا ؛ جان کہتی ہے کہ تو کائنات کی وسعت کی طرف دیکھ۔
The body says, ‘Go into the dust of the roadway’; the soul says, ‘Look upon the expanse of the world!’
19
جان
نگنجد
در
جہات
اے
ہوشمند
مرد
حر
بیگانہ
از
ہر
قید
و
بند
اے صاحب ہوش جان اس دنیائے جہات (مکان) میں نہیں سماتی مرد حر جہات کی قید و بند سے آزاد ہے۔
Man of reason, the soul is not contained in dimensions; the free man is a stranger to every fetter and chain,
21
حر
ز
خاک
تیرہ
آید
در
خروش
زانکہ
از
بازان
نیاید
کار
موش
تاریک خاک کے خلاف احتجاج کرتا ہے کیونکہ باز چوہے کا کام نہیں کر سکتا۔مرد حر
The free man rails against the dark earth for it beseems not the falcon to act like a mouse.
23
آن
کف
خاکی
کہ
نامیدی
وطن
اینکہ
گوئے
مصر
و
ایران
و
یمن
یہ مٹھی بھر خاک جسے تو وطن کا نام دیتا ہے؛ یہ علاقے جنہیں تو مصر و ایران و یمن کہتا ہے۔
This handful of earth to which you give the name ‘country’, this so-called Egypt, and Iran, and Yemen.
25
با
وطن
اہل
وطن
را
نسبتی
است
زانکہ
از
خاکش
طلوع
ملتی
است
اگرچہ اہل وطن اپنے وطن سے نسبت رکھتے ہیں ؛ کیونکہ قوم اسی کی خاک سے طلوع ہوتی ہے۔
There is a relationship between a country and its people in that it is out of its soil that a nation rises;
27
اندرین
نسبت
اگر
داری
نظر
نکتہ
ئی
بینی
ز
مو
باریک
تر
لیکن اگر تو صاحب نظر ہے تو اس نسبت میں بال سے باریک نکتہ دیکھ سکتا ہے۔
But if you look carefully at this relationship you will descry a subtlety finer than a hair.
29
گرچہ
از
مشرق
برآید
آفتاب
با
تجلی
ہای
شوخ
و
بے
حجاب
اگرچہ آفتاب شوخ و بے حجاب تجلّیات کے ساتھ مشرق سے طلوع ہوتا ہے۔
Though it is out of the East that the sun rises showing itself bold and bright, without a veil,
31
در
تب
و
تاب
است
از
سوز
درون
تا
ز
قید
شرق
و
غرب
آید
برون
مگر وہ سوز درون کے باعث کشمکش میں رہتا ہے تاکہ شرق و غرب کی قید سے باہر نکل آئے۔
Only then it burns and blazes with inward fire when it escapes from the shackles of East and West;
33
بر
دمد
از
مشرق
خود
جلوہ
مست
تا
ہمہ
آفاق
را
آرد
بدست
وہ اپنے مشرق سے جلوہ مست نکلتا ہے تاکہ سارے آفاق کو (اپنی روشنی کی) لپیٹ میں لے لے۔
Drunk with splendour it springs up out of its East that it may subject all horizons to its mastery;
35
فطرتش
از
مشرق
و
مغرب
بری
است
گرچہ
او
از
روی
نسبت
خاوری
است
اس کی فطرت مشرق و مغرب سے آزاد ہے؛ اگرچہ نسبت کی رو سے وہ مشرقی ہے۔
Its nature is innocent of both East and West, though relationship-wise, true, it is an Easterner.
جاوید نامہ > فلک عطارد
اشتراک و ملوکیت
جاوید نامہ > فلک عطارد
زیارت ارواح جمال الدین افغانی و سعید حلیم پاشا