Translation Settings
جاوید نامہ · فلک عطارد
حکمت خیرکثیر است
حکمت خیر کثیر ہے۔
Wisdom Is A Great Good
01
گفت
حکمت
را
خدا
خیر
کثیر
ہر
کجا
این
خیر
را
بینی
بگیر
اللہ تعالے نے حکمت کو خیر کثیر فرمایا ہے؛ جہاں کہیں تو اس خیر کو دیکھے اپنا لے۔
God has declared, Wisdom is a great good; wherever you may see this good, seize it.
03
علم
حرف
و
صوت
را
شہپر
دہد
پاکی
گوہر
بہ
نا
گوہر
دھد
علم مصنف اور خطیب کو شہپر عطا کرتا ہے، اس سے معمولی شخصیت کو بھی اندرونی پاکیزگی حاصل ہو جاتی ہے۔
Science gives pinions to words and sounds, bestows purest substance on things without substance;
05
علم
را
بر
اوج
افلاک
است
رہ
تا
ز
چشم
مہر
بر
کندد
نگہ
علم کا راستہ افلاک کی بلندیوں تک پہنچتا ہے ؛ یہاں تک کہ وہ سورج کی آنکھ سے بھی نگاہ چھین لیتا ہے۔
Science finds a way even to heaven’s zenith to pluck the sight out of the sun’s own eye.
07
نسخۂ
او
نسخۂ
تفسیر
کل
بستۂ
تدبیر
او
تقدیر
کل
علم ساری موجودات کی تاثیر حاصل کرنے کا نسخہ ہے سب کی تقدیر اسی کی تدبیر کے ساتھ وابستہ ہے۔
Its transcript is the commentary of the cosmos, the fate of the cosmos hangs upon its determining;
09
دشت
را
گوید
حبابی
دہ،
دہد
بحر
را
گوید
سرابی
دہ،
دہد
اگر علم صحرا سے کہے کہ حباب دے تو وہ دے دیتا ہے؛ اگر وہ بحر سے کہے کہ سراب دکھا تو وہ دکھا دیتا ہے۔
It says to the desert, ‘Bubble up!’ and it bubbles, to the sea, ‘Produce a mirage!’ and it produces it.
11
چشم
او
بر
واردات
کائنات
تا
ببیند
محکمات
کائنات
علم کی نظر کائنات کے بارے میں تجربات پر ہے؛ تاکہ وہ کائنات کے بنیادی اصول دیکھے۔
Its eye beholds all the events in creation that it may see the sure foundations of creation;
13
دل
اگر
بندد
بہ
حق
پیغمبری
است
ور
ز
حق
بیگانہ
گردد
کافری
است
دل کو اگر اللہ تعالے سے لگایا جائے تو یہ پیغمبری ہے؛ اور یہ اگر اللہ تعالےسے بیگانہ رہے تو یہی کافری ہے۔
If it attaches its heart to God, it is prophecy, but if it is a stranger to God, it is unbelief.
15
علم
را
بے
سوز
دل
خوانی
شر
است
نور
او
تاریکی
بحر
و
بر
است
اگر تو علم کو سوز عشق کے بغیر پڑھے تو یہ شر ہے؛ ایسے علم کا نور بحر و بر کی تاریکی ہے۔
Science without the heart’s glow is pure evil, for then its light is darkness over sea and land,
17
عالمے
از
غاز
او
کور
و
کبود
فرودینش
برگ
ریز
ہست
و
بود
اس علم کے غازے سے دنیا اندھیر نگری بن جاتی ہے ؛ اس کی بہار شجر زندگی کے پتّے گرا دیتی ہے۔
Its rouge renders the whole world black and blind, its springtide scatters the leaves of all being,
19
بحر
و
دشت
و
کوہسار
و
باغ
و
راغ
از
بم
طیارۂ
او
داغ
داغ
بحر، صحرا، کوہسار، باغ و راغ سب اس کے طیاروں کے بموں سے داغ داغ ہو جاتے ہیں۔
Sea, plain and mountain, quiet garden and villa are ravaged by the bombs of its aeroplanes.
21
سینہ
افرنگ
را
ناری
ازوست
لذت
شبخون
و
یلغاری
ازوست
اسی علم نے فرنگیوں کے سینے میں آگ بڑھکائی ہے اور اسی سے انہیں شبخون اور یلغار کی عزت حاصل ہوتی ہے۔
It is its fire that burns the heart of Europe, from it springs the joy of raiding and robbing;
23
سیر
واژونی
دھد
ایام
را
می
برد
سرمایۂ
اقوام
را
یہ علم زمانے کو پیچھے لے جاتا ہے؛ اور اقوام سے ان کا سرمایہ چھین لیتا ہے۔
It turns topsy-turvy the course of the days, despoils the peoples of their capital.
25
قوتش
ابلیس
را
یاری
شود
نور،
نار
از
صحبت
ناری
شود
اس علم سے حاصل شدہ قوّت ابلیس کی مددگار بنتی ہے اور پھر نار یعنی ابلیس کی صحبت سے علم کا نور بھی نار بن جاتا ہے۔
Its power becomes the faithful ally of Satan; light becomes fire by association with fire.
27
کشتن
ابلیس
کاری
مشکل
است
زانکہ
او
گم
اندر
اعماق
دل
است
ابلیس کو مارنا مشکل کام ہے کیونکہ وہ نفس کی گہرائیوں میں گم ہے۔
To slay Satan is indeed a difficult task, since he is hidden within the depths of the heart;
29
خوشتر
آن
باشد
مسلمانش
کنی
کشتۂ
شمشیر
قرآنش
کنی
بہتر یہی ہے کہ تو اسے مسلمان کر لے؛ اور اسے قرآن کی تلوار سے قتل کرے۔
Better is it to make him a true Mussulman, better to smite him dead with the sword of the Koran.
31
از
جلال
بے
جمالی
الامان
از
فراق
بے
وصالی
الامان
ایسے علم کے جلال بے جمال سے خدا کی پناہ؛ اس کے بے وصال فراق سے خدا کی پناہ۔
God save us from majesty that is without beauty, God save us from separation without union!
33
علم
بے
عشق
است
از
طاغوتیان
علم
با
عشق
است
از
لاہوتیان
بغیر عشق کے علم کا تعلق شیاطین سے ہے اور با عشق علم کا تعلق عارفین الہی سے ہے۔
Science without love is a demonic thing, science together with love is a thing divine;
35
بے
محبت
علم
و
حکمت
مردہ
ئی
عقل
تیری
بر
ہدف
ناخوردہ
ئی
عشق الہی کے بغیر علم و حکمت مردہ ہے اور عقل ایسا تیر ہے جو نشانے سے دور ہے۔
Science and wisdom without love are a corpse, reason is an arrow that never pierced the target.
37
کور
را
بینندہ
از
دیدار
کن
بولہب
را
حیدر
کرار
کن
اندھے (علم) کا دیدار الہی سے بصیر بنا دے اور اس طرح بو لہب کو حیدر کرار (رضی اللہ) میں بدل دے۔
With the vision of God make the blind to see, convert Abu Lahab into an impetuous Haidar!
زندہ رود
39
محکماتش
وانمودی
از
کتاب
ہست
آن
عالم
ہنوز
اندر
حجاب
آپ (صلعم) نے قران پاک کے محکمات ظاہر کر دیے؛ (لیکن) وہ جہان (جس کی آپ بات کرتے ہیں) ابھی حجاب میں ہے۔
You have displayed the foundations of the Book of God, yet is yonder world still veiled in a shroud.
41
پردہ
را
از
چہرہ
نگشاید
چرا
از
ضمیر
ما
برون
ناید
چرا
وہ اپنے چہرے سے پردہ کیوں نہیں ہٹاتا اور ہمارے ضمیر سے باہر کیوں نہیں آتا۔
Why does it not strip off the veil from its face, why does it not issue yet out of our hearts?
43
پیش
ما
یک
عالم
فرسودہ
ایست
ملت
اندر
خاک
او
آسودہ
ایست
ہمارے سامنے ایک فرسودہ جہان ہے؛ اور ملت اسی کی خاک میں آسودہ ہے۔
Before us lies a whole world wasting away, a nation quietly reposing in its own dust;
45
رفت
سوز
سینۂ
تاتار
و
کرد
یا
مسلمان
مرد
یا
قرآن
بمرد
تاتاریوں اور کردوں کے سینے کا سوز ختم ہوا؛ کیا مسلمان مر چکا ہے یا قرآن پاک سے اثر جاتا رہا۔
The heart’s ardour of Tartar and Kurd is vanished – either the Mussulmans are dead, or the Koran is dead.
سعید حلیم پاشا
47
دین
حق
از
کافری
رسوا
تر
است
زانکہ
ملا
مومن
کافر
گر
است
دین حق کافری کی وجہ رسوا تر ہے؛ کیونکہ ہمارا ملّا کافر گر مومن ہے۔
The religion of God is more shameful than unbelief, because the mullah is a believer trading in unfaith;
49
شبنم
ما
در
نگاہ
ما
یم
است
از
نگاہ
او
یم
ما
شبنم
است
ہماری نگاہ میں ہماری شبنم سمندر ہے؛ اس کی نگاہ میں ہمارا سمندر شبنم۔
In our eyes this dew-drop of ours is an ocean, to his eyes our ocean is a dew-drop.
51
از
شگرفیہای
آن
قرآن
فروش
دیدہ
ام
روح
الامین
را
در
خروش
اس قرآن فروش کی طرفہ باتوں کے سبب میں نے جبریل امین (علیہ) کو خشمگین پایا ہے۔
At the elegant graces of that Koran-vendor I have seen the Trusty Spirit himself cry out!
53
زانسوی
گردون
دلش
بیگانہ
ئے
نزد
او
ام
الکتاب
افسانہ
ئی
ملّا کا دل آسمان کے اس طرف سے (اللہ تعالے) سے نا آشنا ہے؛ اس کے نزدیک قرآن پاک محض افسانہ ہے۔
His heart is a stranger to what lies beyond the sky, for him the Archetype of the Book is but a fable;
55
بے
نصیب
از
حکمت
دین
نبی
آسمانش
تیرہ
از
بے
کوکبی
وہ جناب رسول پاک (صلعم) کے دین کی حکمت سے محروم ہے؛ اس کا آسمان ستاروں کے نہ ہونے کی وجہ سے تاریک ہے۔
Having no share of the wisdom of the Prophet’s religion, his heaven is dark, being without any star.
57
کم
نگاہ
و
کور
ذوق
و
ھرزہ
گرد
ملت
از
قال
و
اقولش
فرد
فرد
وہ کم نگاہ، کور ذوق اور فضول گو ہے؛ اس کی باتوں سے ملت ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہے۔
Short of vision, blind of taste, an idle gossip, his hairsplitting arguments have fragmented the Community.
59
مکتب
و
ملا
و
اسرار
کتاب
کور
مادر
زاد
و
نور
آفتاب
مکتب و ملّا اور قرآن پاک کے اسرار (کی مثال یوں ہے) جیسے مادر زاد اندھا اور آفتاب کی روشنی۔
Seminary and mullah, before the secrets of the Book, are as one blind from birth before the light of the sun.
61
دین
کافر
فکر
و
تدبیر
جھاد
دین
ملا
فی
سبیل
اﷲ
فساد
کافر کا دین جہاد کی فکر و تدبیر اور ملّا کا دین فی سبیل اﷲ فساد۔
The infidel’s religion is the plotting and planning of Holy War; the mullah’s religion is corruption in the Way of God.
63
مرد
حق
جان
جھان
چار
سوی
آن
بخلوت
رفتہ
را
از
من
بگوی
مرد حق جو اس جہان چار سو (دنیا ) کی جان ہے اور آج کل خلوت نشین ہے اسے میری طرف سے کہو۔
The man of God is the soul of this dimensionate world; say from me to him, who has gone into solitude;
65
اے
ز
افکار
تو
مومن
را
حیات
از
نفسہای
تو
ملت
را
ثبات
تیرے افکار سے مومن کی زندگی وابستہ ہے اور تیری گفتار سے ملت ثبات پاتی ہے۔
‘You whose thoughts are life itself to the believer, whose breaths are confirmation to the Community;
67
حفظ
قرآن
عظیم
آئین
تست
حرف
حق
را
فاش
گفتن
دین
تست
قرآن حکیم کی حفاظت تیرا آئین ہے، اللہ تعالے کے کلام کو واضح طور پر بیان کرنا تیرا دین ہے۔
Having the sublime Koran by heart is your rite, your religion the publishing of the Word of God.
69
تو
کلیمی
چند
باشی
سرنگون
دست
خویش
از
آستین
آور
برون
تو کلیم ہے کب تک سر نگوں رہے گا؛ اپنا ہاتھ (ید بیضا ) آستین سے باہر نکال۔
You with whom God speaks, how long will you hang your head? Come, bring forth your hand out of your sleeve!
71
سر
گذشت
ملت
بیضا
بگوی
با
غزال
از
وسعت
صحرا
بگوی
ملت اسلامیہ کی سرگذشت بیان کر ؛ آہو کو وسعت صحرا سے آگاہ کر۔
Speak of the history of the ‘white’ people, speak to the gazelle of the vastness of the desert.
73
فطرت
تو
مستنیر
از
مصطفی
است
باز
گو
آخر
مقام
ما
کجاست
تیری فطرت نور مصطفے (صلعم) سے منوّر ہے ؛ پھر سے بیان کر کہ آخر ہم مسلمانوں کا مقام کہاں ہے؟
Your nature is illumined by the Chosen One, so declare now, where is our station?
75
مرد
حق
از
کس
نگیرد
رنگ
و
بو
مرد
حق
از
حق
پذیرد
رنگ
و
بو
اللہ تعالے کا بندہ کسی اور سے رنگ و بو نہیں لیتا وہ صرف اللہ تعالے ہی کا رنگ اختیار کرتا ہے۔
The man of God takes not Colour and scent from anyone, the man of God receives colour and scent from God;
77
ہر
زمان
اندر
تنش
جانی
دگر
ہر
زمان
او
را
چو
حق
شانی
دگر
تپش کی وجہ سے ہر لمحہ اس کی جان کا انداز نیا ہوتا ہے؛ وہ اللہ تعالے ہی کی طرح ہر زمانے میں نئی شان سے جلوہ گر ہوتا ہے۔
Every moment there is in his body a fresh soul, every moment he has, like God, a new labour.
79
رازہا
با
مرد
مومن
باز
گوے
شرح
رمز
"کل
یوم"
باز
گوی
مرد مومن کو ان رازوں سے پھر آگاہ کر، اسی کے سامنے آیہ شریفہ کہ 'اللہ تعالے ہر ایک نئی شان سے جلوہ گر ہوتے ہیں ' کے معنی پھر بیان کر۔
Declare the secrets to the believer, declare the exposition of the mystery of Every day.
81
جز
حرم
منزل
ندارد
کاروان
غیر
حق
در
دل
ندارد
کاروان
یہ کاروان حرم شریف کے علا وہ اور کوئی منزل نہیں رکھتا؛ نہ اہل کاروان کے دل میں اللہ تعالے کے سوائے کوئی اور بستا ہے۔
The carvaan has no halting-place but the Sanctuary, the caravan has naught but God in its heart;
83
من
نمی
گویم
کہ
راہش
دیگر
است
کاروان
دیگر
نگاہش
دیگر
است
میں یہ نہیں کہتا کہ اس کاروان کی راہ کوئی اور ہے؛ میں کہتا ہوں کہ کاروان اور ہے اور اس کی نگاہ بدل چکی ہے۔
I do not say that its road is different – it is the caravan that is different, different its regard.
افغانی
85
از
حدیث
مصطفی
داری
نصیب
دین
حق
اندر
جھان
آمد
غریب
کیا تجھے حضور اکرم (صلعم) کی حدیث معلوم ہے کہ اسلام دنیا میں غریب (احنبی) آیا تھا۔
Have yon any acquaintance with the Traditions of the Chosen One? ‘God’s religion came a stranger into the world.’
87
با
تو
گویم
معنی
این
حرف
بکر
غربت
دین
نیست
فقر
اہل
ذکر
میں تیرے سامنے اس اچھوتے لفظ کے معنی بیان کرتا ہوں ؛ دین کی غربت سے اہل ذکر کی مفلسی مراد نہیں۔
I will tell you the meaning of this virgin saying. The ‘strangerhood’ of religion is not the poverty of God’s remembrancers;
89
بہر
آن
مردی
کہ
صاحب
جستجوست
غربت
دین
ندرت
آیات
اوست
وہ شخص جو صاحب جستجو ہے اس کے لیے دین کی غربت قرآن پاک کی آیات کی ندرت ہے۔
For the man who is truly a researcher‘strangerhood’ of religion refers to the scarceness of its verses.
91
غربت
دین
ہر
زمان
نوع
دگر
نکتہ
را
دریاب
اگر
داری
نظر
ہر زمانے میں دین کی غربت کا نیا انداز ہے؛ اگر تو عقل رکھتا ہے تو اس نکتہ کو سمجھ۔
The ‘strangerhood’ of religion every time is Of a different kind; ponder well this subtelty, if you have eyes to see.
93
دل
بہ
آیات
مبین
دیگر
ببند
تا
بگیری
عصر
نو
را
در
کمند
کی آیات مبین پر دوبارہ غور کر ؛ تاکہ تو عصر نو کو اپنی کمند میں گرفتار کر سکے۔قرآن پاک
Fasten your heart again to the perspicuous Verses that you may seize a new age in your lasso.
95
کس
نمی
داند
ز
اسرار
کتاب
شرقیان
ہم
غربیان
در
پیچ
و
تاب
قرآن پاک کے اسرار کو کوئی نہیں سمجھتا ؛ اہل مشرق ہوں یا اہل مغرب سب پیچ و تاب میں ہیں۔
No man knows the inner secrets of the Book; Easterners and Westerners alike twist and turn this way and that.
97
روسیان
نقش
نوی
انداختند
آب
و
نان
بردند
و
دین
در
باختند
اہل روس نیا انقلاب لائے ہیں ؛ انہوں نے آب و نان پا لیا اور دین ہار دیا۔
The Russians have laid down a new design; they have taken bread and water, and jettisoned religion.
99
حق
ببین
حق
گوی
و
غیر
از
حق
مجوی
یک
دو
حرف
از
من
بہ
آن
ملت
بگوی
تو حق دیکھ، حق کہہ اور سوائے حق کے اور کسی چیز کی جستجو نہ کر؛ میری طرف سے ملت روسیہ کو ایک دو باتیں پہنچا دے۔
Behold truth, speak truth, seek only truth; speak one or two words from me to the people.
جاوید نامہ > فلک عطارد
پیغام افغانی با ملت روسیہ
جاوید نامہ > فلک عطارد
ارض ملک خداست