Translation Settings
جاوید نامہ · فلک مریخ
برآمدن انجم شناس مریخی از رصدگاہ
رسدگاہ سے ایک مریخی عالم فلکیات کا باہر آنا۔
The Martian Astronomer Comes Out Of The Observatory
01
پیر
مردی
ریش
او
مانند
برف
سالہا
در
علم
و
حکمت
کردہ
صرف
ایک بوڑھا آدمی جس کی ریش برف کی مانند سفید تھی؛ اور جس کے برسوں علم و حکمت میں کٹے تھے۔
An aged man, his beard white as snow, having expended many years upon science and wisdom;
03
تیز
بین
مانند
دانایان
غرب
کسوتش
چون
پیر
ترسایان
غرب
جو مغرب کے سائنس دانوں کی طرح تیز فہم تھا اور جس کا لباس مغرب کے عیسائی پادریوں جیسا تھا۔
Keen of eye like the Western sages, his raiment like the robes of a Christian monk;
05
دیر
سال
و
قامتش
بالا
چو
سرو
طلعتش
تابندہ
چون
ترکان
مرو
وہ معمّر تھا اور اس کا قد سرو کی طرح بلند اور چہرہ ترکوں کی طرح چمکتا ہوا تھا۔
Far on in years, yet tall of stature as a cypress, his features glowing like a Turk of Merv;
07
آشنای
رسم
و
راہ
ہر
طریق
آشکار
از
چشم
او
فکر
عمیق
جو ہر علم کے رسم و راہ سے واقف تھا ؛ اس کی آنکھوں سے گہرا فکر نمایاں تھا۔
Well-versed in the wont and way of every road, the deep thoughts evident in his eyes;
09
آدمی
را
دید
و
چون
گل
بر
شکفت
در
زبان
طوسی
و
خیام
گفت
اس نے ہمیں دیکھا اور اس کا (چہرہ) پھول کی طرح کھل اٹھا؛ وہ طوسی و خیام کی زبان (فارسی) میں ہمکلام ہوا۔
Seeing a man approaching, he opened like a flower and spoke in the tongue of Tusi and Khayyam.
11
"پیکر
گل
آن
اسیر
چند
و
چون
از
مقام
تحت
و
فوق
آمد
برون
'خاکی انسان جو دلائل و مقدار کا اسیر ہے ؛ وہ تحت و فوق (مکان) سے باہر آ گیا ہے۔
‘A form of clay, prisoner to Quantity and Quality, has come forth from the abode of Under and Over;
13
خاک
را
پرواز
بے
طیارہ
داد
ثابتان
را
جوہر
سیارہ
داد"
اس نے خاک کو ہوائی جہاز کے بغیر پرواز عطا کی ہے؛ انسان جو مقیم تھا اسے سیّارہ کا وصف دے دیا۔
15
نطق
و
ادراکش
روان
چون
آب
جو
محو
حیرت
بودم
از
گفتار
او
اس کی زبان اور ذہن ندی کی طرح رواں تھا؛ میں اس کی گفتگو سے حیران رہ گیا۔
His speech and comprehension flowed like a river; I was lost in stupefaction at his words:
17
این
ہمہ
خوابست
یا
افسونگری
بر
لب
مریخیان
حرف
دری
(اور سوچنے لگا) کہ یہ خواب ہے یا جادوگری ؛ ایک مریخی کے لبوں پر فارسی زبان ہے۔
Is this all a dream, or a trick of magic? Pure Persian proceeding from a Martian’s lips!
19
گفت
"بود
اندر
زمان
مصطفی
مردی
از
مریخیان
با
صفا
اس نے کہا 'جناب رسول پاک (صلعم) کے دور میں ایک با صفا مریخی تھا۔
He continued: ‘In the time of the Chosen One there was a Martian, a man pure of soul,
21
بر
جہان
چشم
جہان
بین
را
گشاد
دل
بہ
سیر
خطہ
آدم
نہاد
اس نے اپنی جہاں بین نگاہ زمین پر متوجہ کی؛ اور اس خطہء آدم کی سیر کا ارادہ کیا۔
Who opened his world-beholding eyes on your world and set his heart on travelling the confines of man.
23
پر
گشود
اندر
فضا
ہای
وجود
تا
بہ
صحرای
حجاز
آمد
فرود
وہ جو موجودات کی مختلف فضاؤں میں پرواز کرتا ہوا، صحرائے حجاز میں جا اترا۔
He spread his wings in the vast expanses of being until he alighted in the desert of Hejaz.
25
آنچہ
دید
از
مشرق
و
مغرب
نوشت
نقش
او
رنگین
تر
از
باغ
بہشت
جو کچھ اس نے مشرق و مغرب میں دیکھا اسے قلم بند کیا؛ اس کا نوشتہ باغ بہشت سے زیادہ رنگین تھا۔
He wrote down all that he saw in East and West, his picture more colourful than the Garden of Paradise.
27
بودہ
ام
من
ہم
بہ
ایران
و
فرنگ
گشتہ
ام
در
ملک
نیل
و
رود
گنگ
میں بھی ایران و فرنگ میں گیا ہوں ، میں بھی نیل و گنگا کے ملکوں میں پھرا ہوں۔
I too have been in Iran and Europe; I have travelled in the realms of Nile and Ganges;
29
دیدہ
ام
امریک
و
ہم
ژاپون
و
چین
بہر
تحقیق
فلزات
زمین
میں امریکہ ، جاپان اور چین میں دھاتوں کی تخلیق کے لیے گیا ہوں۔
I have seen America and Japan and China, investigating the metals of the earth.
31
از
شب
و
روز
زمین
دارم
خبر
کردہ
ام
اندر
بر
و
بحرش
سفر
میں زمین کے حالات سے باخبر ہوں میں نے وہاں کے بر و بحر میں سفر کیا ہے۔
I have knowledge of earth’s nights and days; I have journeyed through its lands and seas.
33
پیش
ما
ہنگامہ
ہای
آدم
است
گرچہ
او
از
کار
ما
نامحرم
است"
(اولاد) آدم کے ہنگامے میری نگاہوں کے سامنے ہیں؛ اگرچہ انسان ہمارے کام سے بے خبر ہے۔
The tumults of Adam’s sons are open before me, though man is not intimate with our labours.’
رومی
35
من
ز
افلاکم
رفیق
من
ز
خاک
سر
خوش
و
نا
خوردہ
از
رگہای
تاک
میں افلاک سے ہوں اور میرا ساتھی زمین سے؛ اس نے انگورکی شراب نہیں پی لیکن پھر بھی سرخوش ہے۔
RUMI I am of the skies, my companion is of the earth, intoxicated, yet he has not tasted the veins of the vine;
37
مرد
بے
پروا
و
نامش
زندہ
رود
مستی
او
از
تماشای
وجود
یہ آزاد مرد ہے، زندہ رود اس کا نام ہے؛ اس کی مستی موجودات کے نظارے کے باعث ہے۔
A man intrepid, his name is Zinda-Rud, his drunkenness derived from contemplating existence.
39
ما
کہ
در
شہر
شما
افتاد
ایم
در
جھان
و
از
جھان
آزادہ
ایم
ہم جو تمہارے شہر میں اترے ہیں ہمارا تعلق جہان خاکی سے ہے لیکن ہم اس سے آزاد ہیں۔
We who have chanced thus upon your city are in the world, yet free from the world.
41
در
تلاش
جلوہ
ہای
نو
بنو
یک
زمان
ما
را
رفیق
راہ
شو
ہم تازہ بتازہ جلوں کی تلاش میں نکلے ہیں آپ تھوڑی دیر کے لیے ہمارے رفیق راہ ہو جائیں۔
In our quest for ever new apparitions be our companion on the road for a little time.
حکیم مریخی
43
این
نواح
مرغدین
برخیاست
بر
خیا
نام
ابوآلابای
ماست
یہ مرغدین برخیا کا گرد و نواح ہے؛ برخیا ہمارے ابوالابا کا نام ہے۔
The Martian Sage These are the environs of Marghadin of Barkhiya – Barkhiya is the name of our ancestor.
45
فرز
مرز،
آن
آمر
کردار
زشت
رفت
پیش
برخیا
اندر
بہشت
فرز مرز جو برائی کا حکم دینے والا ہے؛ وہ بہشت کے اندر برخیا کے پاس گیا۔
Farzmarz, the tempter to all evil, came up to Barkhiya once in Paradise;
47
گفت
"تو
اینجا
چسان
آسودہ
ئی
عمرہا
محکوم
یزدان
بودہ
ئی
اور اسے کہا 'تو یہاں کیسے آرام سے بیٹھا ہے؟ تو نے ساری عمر اللہ تعالے کی محکومی میں گزار دی۔
‘How can you remain here content?’ he cried. ‘For many ages you have been dominated by God.
49
از
مقام
تو
نکوتر
عالمے
است
پیش
او
جنت
بہار
یکدمی
است
ایک اور جہان ہے جو تیرے موجودہ مقام سے بہت بہتر ہے؛ اس کے سامنے جنت ایک لمحہ کی بہا ر ہے۔
There is a world far better than your abode; compared with which Paradise itself is but a moment’s springtide;
51
آن
جہان
از
ہر
جہان
بالاتر
است
آن
جھان
از
لامکان
بالاتر
است
وہ جہان ہر جہان سے بالا تر بلکہ لا مکان سے بھی بالا تر ہے۔
That world is loftier than all other worlds, that world is more sublime than spacelessness.
53
نیست
یزدان
را
از
آن
عالم
خبر
من
ندیدم
عالمے
آزاد
تر
یزدان کو بھی اس جہان کی خبر نہیں ؛ میں نے اس سے زیادہ کوئی آزاد جہان نہیں دیکھا۔
God Himself knows nothing of that world; I have never seen a world more free.
55
نے
خدائی
در
نظام
او
دخیل
نے
کتاب
و
نے
رسول
و
جبرئیل
نہ وہاں کے نظام میں کسی خدا کا دخل ہے؛ نہ وہاں کوئی کتاب ہے ، نہ رسول ، نہ جبریل۔
God does not interfere in its ordering, it has no Book, no Prophet, no Gabriel,
57
نے
طوافے،
نے
سجودی
اندرو
نے
دعائے
نے
درودی
اندرو"
نہ اس کے اندر کوئی طواف ہے؛ نہ سجدہ، نہ دعا، نہ درود۔
No circumambulations, no prostrations there, no prayers, no thanksgivings.’
59
برخیا
گفت"
اے
فسون
پرداز
خیز،
نقش
خود
را
اندر
آن
عالم
بریز"
برخیا نے کہا 'اے فسوں گر یہاں سے اٹھ جا؛ اور اس جہان میں جا کر اپنا نقش جما'۔
Barkhiya replied, ‘Depart, you sorcerer, pour your own image upon that world!’
61
تا
ابوآلابا
فریب
او
نخورد
حق
جہانی
دیگری
با
ما
سپرد
چونکہ ہمارے ابو الابا نے ابلیس کا فریب نہ کھایا ؛ اللہ تعالے نے ایک اور قسم کا جہان ہمارے سپرد کر دیا۔
Since our ancestor did not succumb to his guile God entrusted to us another world.
63
اندرین
ملک
خدا
دادی
گذر
مرغدین
و
رسم
و
آئینش
نگر
آ اس ملک خداداد کی سیر کر ؛ شہر مرغدین اور اس کے رہ و رسم دیکھ۔
So enter this God-given kingdom; behold Marghadin and its laws and customs.
جاوید نامہ > فلک مریخ
گردش در شہر مرغدین
جاوید نامہ > فلک مریخ
اہل مریخ