Translation Settings
پس چہ بائد کرد · پس چہ بائد کرد
روح حکیم سنائی از بہشت برین جواب میدہد
حکیم سنائی کی روح بہشت بریں سے جواب دیتی ہے۔
Sanai’s Spirit Speaks From Heaven
01
رازدان
خیر
و
شر
گشتم
ز
فقر
زندہ
و
صاحب
نظر
گشتم
ز
فقر
فقر نے مجھے خیر و شر کے راز سے آگاہ اور زندہ و صاحب نظر کر دیا۔
I came to know the knower of good and bad by continence, I became alive and deep of sight by sublimation.
03
یعنی
آن
فقری
کہ
داند
راہ
را
بیند
از
نور
خودے
اﷲ
را
یعنی وہ فقر جو راہ سے باخبر ہے اور نور خودی سے اللہ تعالے کو دیکھتا ہے۔
I mean that austerity which knows the way and beholds God with the light of the self.
05
اندرون
خویش
جوید
لاالہ
در
تہ
شمشیر
گوید
لاالہ
جو لاالہ کو اپنے اندر تلاش کرتا ہے؛ جو شمشیر کے نیچے بھی لاالہ کہتا ہے۔
It seeks La Ila, within itself, uttering it beneath the sword.
07
فکر
جان
کن
چون
زنان
بر
تن
متن
ہمچو
مردان
گوی
در
میدان
فکن
روح کی فکر کر، عورتوں کی طرح بدن پر نازاں نہ ہو ؛ بلکہ مردوں کی طرح میدان میں گیند پھینک (مرد میدان بن)۔
Think of the inside and spin not around your body like women. Fling the ball on the ground like men.
09
سلطنت
اندر
جہان
آب
و
گل
قیمت
او
قطرہ
ئی
از
خون
دل
اس مادی دنیا میں سلطنت کی قیمت صرف خون دل کا ایک قطرہ ہے۔
Rulership in this world of water and clay is bought by one drop of blood of the heart.
11
مومنان
زیر
سپہر
لاجورد
زندہ
از
عشقند
و
نے
از
خواب
و
خورد
اس نیلے آسمان کے نیچے مومن سونے اور کھانے سے نہیں ؛ بلکہ عشق سے زندہ ہیں۔
Believers under this azure sky live by ardour and regaling.
13
می
ندانی
عشق
و
مستی
از
کجاست
؟
این
شعاع
آفتاب
مصطفی
است
کیا تو نہیں جانتا کہ عشق و مستی کہاں سے حاصل ہوتی ہے؟ (بے خبر) یہ آفتاب مصطفے (صلعم) کی شعاع ہے۔
Know you not where from ardour and ecstasy arise? These are but rays shot from the sun of the Prophet.
15
زندہ
ئی
تا
سوز
او
در
جان
تست
این
نگہدارندۂ
ایمان
تست
جب تک اس کا سوز تیری جان میں موجود ہے؛ تو زندہ ہے، عشق و مستی ہی تیرے ایمان کی محافظ ہے۔
You are alive so long as there is spirit in you. It is this that safeguards your faith.
17
با
خبر
شو
از
رموز
آب
و
گل
پس
بزن
بر
آب
و
گل
اکسیر
دل
پہلے آب و گل (مادی دنیا) کے رازوں سے واقفیت حاصل کر ؛ پھر اس پر اکسیر دل ڈال۔
Become aware of the secrets of your water and clay and then apply the alchemy of the heart to both comprising your physical system.
19
دل
ز
دین
سر
چشمۂ
ہر
قوت
است
دین
ہمہ
از
معجزات
صحبت
است
دین ہی سے دل ہر قوت کا سر چشمہ ہے اور دین مردان حق تعالے کی صحبت کے معجزات سے ہے۔
The art is the fountainhead of all power by the faith and faith is a miracle of miracles of espirit de corps.
21
دین
مجو
اندر
کتب
اے
بیخبر
علم
و
حکمت
از
کتب،
دین
از
نظر
اے بے خبر ! دین کتابوں میں نہ ڈھونڈ ، کتابوں سے علم و حکمت ملتی ہے، مگر دین اہل حق کی نظر سے حاصل ہوتا ہے۔
Seek not faith in books, O you ignorant one! Knowledge and wisdom come from books but faith arises from the heart.
23
بوعلی
دانندۂ
آب
و
گل
است
بیخبر
از
خستگیہای
دل
است
بو علی سینا آب و گل سے باخبر ہے؛ وہ دل کے سوز سے واقف نہیں۔
Bu Ali Sina knows only mere elements of the body; he knows not the ailments of the heart.
25
نیش
و
نوش
بوعلی
سینا
بہل
چارہ
سازیہای
دل
از
اہل
دل
بو علی سینا کے نشتر اور دوائیاں چھوڑ ؛ دل کی شفا کے لیے اہل دل کا دامن تھام۔
Cast away the sweet and bitter of Bu Ali, the cure of the heart lies with the men of heart.
27
مصطفی
بحر
است
و
موج
او
بلند
خیز
و
این
دریا
بجوی
خویش
بند
حضور اکرم (صلعم) وہ بحر ہیں جس کی موجیں بلند ہیں ، اٹھ اور اس بحر (کے فیضان) کو اپنی ندی میں سمیٹ لے۔
The Prophet is an ocean with surging waves, arise and enclose this river in your channel.
29
مدتی
بر
ساحلش
پیچیدہ
ئی
لطمہ
ہای
موج
او
نادیدہ
ئے
تو ایک مدت تک اس سمندر کے ساحل سے وابستہ رہا؛ مگر تو نے اس کی موجوں کے تھپیڑے نہیں کھائے ۔
You have for years twined around its shore, but not seen the buffets of its lashing waves.
31
یک
زمان
خود
را
بہ
دریا
در
فکن
تا
روان
رفتہ
باز
آید
بتن
کچھ مدت کے لیے اپنے آپ کو اس سمندر میں ڈال دے تاکہ تیری گئی ہوئی جان دوبارہ تیرے بدن میں واپس آ جائے۔
Fling yourself in the river for a while so that the departed spirit should come back to the body.
33
اے
مسلمان
جز
براہ
حق
مرو
ناامید
از
رحمت
عامی
مشو
اے مسلمان ! صرف اللہ تعالے کی راہ پر چل؛ اور اس کی رحمت عام سے نا امید نہ ہو۔
O Muslims, tread not any path save that of God and despair not of His general mercy.
35
پردہ
بگذار
آشکارائی
گزین
تا
بلرزد
از
سجود
تو
زمین
پردہ چھوڑ اور اپنے آپ کا اظہار کر؛ تاکہ تیرے سجدے سے زمین کانپ اٹھے۔
Leave off seclusion and seek manifestation, so that the earth should quake by your prostration.
37
دوش
دیدم
فطرت
بیتاب
را
روح
آن
ہنگامۂ
اسباب
را
کل میں نے فطرت بے تاب یعنی ہنگامہء اسباب کی روح کو دیکھا۔
I saw restless Nature the other day, that moving spirit of all that happens;
39
چشم
او
بر
زشت
و
خوب
کائنات
در
نگاہ
او
غیوب
کائنات
اس کی نظر کائنات کے خوب و ناخوب پر ہے؛ کائنات کے پوشیدہ امور اس پر روشن ہیں۔
Her eyes riveted on the good and bad of the universe; the hidden things unfolded to her sight.
41
دست
او
با
آب
و
خاک
اندر
ستیز
آن
بھم
پیوستہ
و
این
ریز
ریز
اس کے ہاتھ آب و خاک میں غلطاں تھے؛ وہ اس کو جوڑتی اور کسی کو ریزہ ریزہ کر دیتی۔
Her hands were in mudd and water; busy making some and breahing other.
43
گفتمش
در
جستجوی
کیستی
؟
در
تلاش
تار
و
پوے
کیستی
؟
میں نے پوچھا تو کس کی جستجو میں ہے؟ کس کے تار و پو تلاش کر رہی ہے؟
I asked her what are you searching? In search of whose warp and woof?
45
گفت
از
حکم
خدای
ذوالمنن
آدمی
نو
سازم
از
خاک
کہن
اس نے کہا: میں خداے ذوالمنن کے حکم سے پرانی مٹی سے نیا انسان بنا رہی ہوں۔
She said: By the order of the gracious Lord, I am fashioning out a new Adam from the old earth.
47
مشت
خاکی
را
بصد
رنگ
آزمود
پی
بہ
پی
تابید
و
سنجید
و
فزود
اس نے مشت خاک کو سو طرح سے آزمایا ؛ اسے بار بار آگ دی ، درست کیا اور اسے بڑھایا۔
She examined a pinch of dust in a hundred ways, turning over and over again, weighed and added to it.
49
آخر
او
را
آب
و
رنگ
لالہ
داد
لاالہ
اندر
ضمیر
او
نہاد
بالآخر اسے گل لالہ کا آب و رنگ دیا پھر اس کے ضمیر کے اندر لاالہ رکھ دیا۔
At last she imparted the hue and lustre of a tulip and cast La Ilah in its core.
51
باش
تا
بینی
بہار
دیگری
از
بہار
پاستان
رنگین
تری
انتظار کر تاکہ تو اسلام کی ایک اور بہار دیکھے ؛ ایسی بہار جو گذشتہ بہار سے زیادہ رنگین ہو۔
Wait till you see another spring arise, more iridescent than the one bygone.
53
ہر
زمان
تدبیرہا
دارد
رقیب
تا
نگیری
از
بہار
خود
نصیب
دشمن ہر لمحہ سازشوں میں مصروف ہے؛ تاکہ تو اپنی بہار سے بہرہ اندوز نہ ہو سکے۔
Every time your antagonist resorts to machinations so that you should not come by this vegetating season.
55
بر
درون
شاخ
گل
دارم
نظر
غنچہ
ھا
را
دیدہ
ام
اندر
سفر
اگر میں شاخ گل کے اندر دیکھ رہا ہوں ؛ وہاں مجھے کلیاں بنتی نظر آئی ہیں۔
I keep my eyes on the inside of the rose branch, and have seen a stir therein.
57
لالہ
را
در
وادی
و
کوہ
و
دمن
از
دمیدن
باز
نتوان
داشتن
لالہ کو وادیوں ، پہاڑوں اور میدانوں میں کھلنے سے روکا نہیں جا سکتا۔
We cannot prevent the tulips from blooming in the meadows, values, mountains.
59
بشنود
مردی
کہ
صاحب
جستجوست
نغمہ
ئی
را
کو
ہنوز
اندر
گلوست
صاحب جستجو مرد وہ نغمہ بھی سن لیتا ہے؛ جو ابھی مغنی کے گلے میں ہوتا ہے۔
A man of sensitive type can hear the note that is still in the throat.
English Translation by: Jamil Naqvi
پس چہ بائد کرد > مسافر
بر مزار سلطان محمود علیہ الرحمہ
پس چہ بائد کرد > مسافر
سفر بہ غزنی و زیارت مزار حکیم سنائی