Translation Settings
پس چہ بائد کرد · پس چہ بائد کرد
مناجات مرد شوریدہ در ویرانۂ غزنے
ویرانہء غزنی میں مرد شوریدہ کی مناجات۔
Supplication Of A Frenzied One
01
لالہ
بہر
یک
شعاع
آفتاب
دارد
اندر
شاخ
چندین
پیچ
و
تاب
گل لالہ ایک شعاع آفتاب کے لیے شاخ کے اندر کتنے پیچ و تاب کھاتا ہے۔
The tulip for getting just ray of the sun has such curvetings within a branch.
03
چون
بہار
او
را
کند
عریان
و
فاش
گویدش
جز
یک
نفس
اینجا
مباش
لیکن جب بہار اسے ظاہر کر دیتی ہے تو کہتی ہے کہ ایک لمحہ سے زیادہ تو نے یہاں نہیں رہنا۔
When the spring brings it out in the open, it tells it to stay here for not more than a moment.
05
ہر
دو
آمد
یکدگر
را
ساز
و
برگ
من
ندانم
زندگی
خوشتر
کہ
مرگ
یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے ساز و سامان ہیں؛ میں نہیں جانتا کہ زندگی زیادہ خوش تر ہے یا موت۔
Both life and death furnish gear to each other, I know not whether one is better than the other.
07
زندگی
پیہم
مصاف
نیش
و
نوش
رنگ
و
نم
امروز
را
از
خون
دوش
زندگی خوب و ناخوب کی مسلسل کشمکش کا میدان ہے؛ حال کی زیب و آرائش ماضی کے خون سے ہے۔
Life is a perpetual strife between the unpleasant and pleasant.Today’s hue and freshness spring from yesterday’s blood.
09
الامان
از
مکر
ایام
الامان
الامان
از
صبح
و
از
شام
الامان
الامان پرکاریء ایام سے الامان؛ ایام کی صبح سے الامان ایام کی شام سے الامان!
Alack this machination of morn and eve, alack!
11
اے
خدا
اے
نقشبند
جان
و
تن
با
تو
این
شوریدہ
دارد
یک
سخن
اے خدا ، اے ربط جان و تن قائم کرنے والے یہ شوریدہ آپ سے ایک شکایت رکھتا ہے۔
O God, the contriver of body and soul, this frenzied one has to say a word to You.
13
فتنہ
ہا
بینم
درین
دیر
کہن
فتنہ
ہا
در
خلوت
و
در
انجمن
میں اس پرانے بتکدہ (دنیا) کی خلوت و انجمن میں کئی فتنے دیکھتا ہوں۔
I saw mischief in this old abode; there are mischiefs there within and without.
15
عالم
از
تقدیر
تو
آمد
پدید
یا
خدای
دیگر
او
را
آفرید
یہ جہان آپ کی تقدیر سے وجود میں آیا ہے یا کسی اور خدا نے اسے پیدا کیا ہے۔
Did this world come into existence with Your device, or some other deity created it?
17
ظاہرش
صلح
و
صفا
باطن
ستیز
اہل
دل
را
شیشۂ
دل
ریز
ریز
اس کا ظاہر امن و اخلاص ہے لیکن اس کے باطن میں عداوت ہے؛ صاحب دل لوگوں کے قلوب اس سے پاش پاش ہیں۔
Its inside all peace but the outside all strife. The hearts of sentient ones all shattered to pieces.
19
صدق
و
اخلاص
و
صفا،
باقی
نماند
"آن
قدح
بشکست
و
آن
ساقی
نماند"
سچائ، نیک نیتی، صفائے دل باقی نہیں ؛ وہ جام ٹوٹ چکا ہے اور وہ ساقی باقی نہیں۔
There is no trace of sincerity and purity! Broken is the jar and the saqi no more!
21
چشم
تو
بر
لالہ
رویان
فرنگ
آدم
از
افسونشان
بی
آب
و
رنگ
آپ کی نظر فرنگیوں کے سرخ چہروں پر ہے؛ حالانکہ نوع آدم ان کے فریب سے آب و رنگ کھو چکی ہے۔
Your eye is on the tulip-faced ones of the West; man is bereft of freshness by whose sorcery?
23
از
کہ
گیرد
ربط
و
ضبط
این
کائنات؟
اے
شہید
عشوہ
لات
و
منات
اے فرنگی بتوں کے ناز و ادا پر مفتوں ؛ کائنات کا نظام کس کے ہاتھ میں ہے؟
By what does this universe acquire order? O you infatuated by the charm of idols?
25
مرد
حق
آن
بندۂ
روشن
نفس
نایب
تو
در
جہان
او
بود
و
بس
مرد حق جو روشن ضمیر بندہ ہے ؛ کائنات میں آپ کا نائب (خلیفہ) صرف وہی تھا۔
The godly man with luminous spirit, was alone Your vicegerent in this world.
27
او
بہ
بند
نقرہ
و
فرزند
و
زن
گر
توانی،
سومنات
او
شکن
وہ دولت ، اولاد اور ازواج کے بندھن میں گرفتار ہے ؛ اگر ہو سکتا ہے تو آپ اس کے سومنات کو توڑ دیں۔
He is bound fast in the love of silver, kith and kin. Shatter this idol-house if you can.
29
این
مسلمان
از
پرستاران
کیست
در
گریبانش
یکی
ہنگامہ
نیست
یہ مسلمان کس کے پرستاروں میں سے ہے کہ اس کے گریبان میں ایک ہنگامہ بھی نہیں۔
This Muslim whom does he worship? There’s not the least tumult in his soul.
31
سینہ
اش
بی
سوز
و
جانش
بی
خروش
او
سرافیل
است
و
صور
او
خموش
اس کا سینہ بے سوز ہے اور اس کی جان میں کوئی جوش و خروش نہیں ہے؛ وہ اسرافیل ہے لیکن اس کا صور خاموش ہے۔
His breast without feeling and spirit without any elamour; he is an Israfil whose trumpet is dumb.
33
قلب
او
نا
محکم
و
جانش
نژند
در
جھان
کالای
او
نا
ارجمند
اس کا قلب ایمان کی پختگی سے خالی ہے اور وہ افسردہ خاطر ہے؛ دنیا میں اس کا ساز و سامان بے قیمت ہے۔
His heart is unstable and soul palsied; his stuff is of no worth in this world.
35
در
مصاف
زندگانی
بی
ثبات
دارد
اندر
آستین
لات
و
منات
زندگی کے میدان جنگ میں وہ ثابت قدم نہیں ہے (چونکہ ) وہ اپنی آستین کے اندر لات و منات رکھتا ہے۔
Infirm in the battle of life, bearing idols in his sleeves.
37
مرگ
را
چون
کافران
داند
ہلاک
آتش
او
کم
بھا
مانند
خاک
وہ کافروں کی طرح موت کو زندگی ختم کر دینے والی سمجھتا ہے؛ اس کی آگ خاک کی مانند بے قیمت ہے۔
Like the infidels he regards death as mortal. His fire is of little worth like dust.
39
شعلہ
ئی
از
خاک
او
باز
آفرین
آن
طلب
آن
جستجو
باز
آفرین
اس کی خاک سے دوبارہ شعلہ پیدا کیجئے ؛ اور اس کی وہ طلب اور جستجو واپس لائیے۔
Raise again a flame from his inert clay that very urge to search and search once more.
41
باز
جذب
اندرون
او
را
بدہ
آن
جنون
ذوفنون
او
را
بدہ
اسے پھر وہی جذب دروں اور جنون ذو فنون عطا فرمائیے۔
Grant him again that inner verve, that very manifold zest and zeal.
43
شرق
را
کن
از
وجودش
استوار
صبح
فردا
از
گریبانش
برآر
اس کے وجود سے مشرق کو استوار کر دیجئے ؛ اس کے گریبان سے آنے والے کل کی صبح نمودار کیجیئے ۔
Make the East firm by his self; bring out a new morn from his cellar;
45
بحر
احمر
را
بچوب
او
شکاف
از
شکوہش
لرزہ
ئی
افکن
بہ
قاف
بحر احمر میں اس کے عصا سے شگاف ڈالئیے ؛ اور کوہ قاف پر اس کے دبدبے سے لرزہ طاری کیجئے۔
Split the Red Sea with his staff; let Caucasia Quake with his glory.
English Translation by: Jamil Naqvi
پس چہ بائد کرد > مسافر
قندہار و زیارت خرقہ مبارک
پس چہ بائد کرد > مسافر
بر مزار سلطان محمود علیہ الرحمہ