پیامِ مشرق · لالۂ طور
حکیمان 
گرچہ 
صد 
پیکر 
شکستند 
مقیم 
سومنات 
بود 
و 
ہستند 
چسان 
افرشتہ 
و 
یزدان 
بگیرند 
ہنوز 
آدم 
بہ 
فتراکی 
نبستند 
فلسفی اگرچہ (تصوّرات کے) صدہا پیکر توڑ چکے ہیں ، لیکن وہ ابھی تک ہست و بود کے سومنات میں پڑے ہیں۔ وہ فرشتے اور یزداں کو کیسے اپنے فکر کی گرفت میں لا سکتے ہیں، جب کہ انہوں نے ابھی تک آدم کو بھی اپنے فتراک میں نہیں باندھا (وہ آدم کی حقیقت نہیں مجھ سکے فرشتے اور یزداں کی حقیقت کو کیا سمجھیں گے۔
Philosophers break idols in their wrath, but still are prisoners of Being’s Somnath. They chase God and His angels. But how can they capture them? Have they yet captured man?
English Translation by: M Hadi Hussain
پیامِ مشرق > لالۂ طور
جہانہا روید از مشت گل من