اے واعظ شہر برہمن سے ناراض نہ ہو ، اگر وہ ہمیں بتوں کے سامنے سجدہ کے لیے کہتا ہے۔
ہمارے خدا نے خود (آدم کی ) صورت بنائی اور پھر فرشتوں کو اس بت کو سجدہ کرنے کے لیے کہا (وہ بت نہیں تھا اس کے اندر اللہ تعالے نے اپنی روح پھونک دی تھی ، پھر فرشتوں سے کہا کہ اسے سجدہ کرو)۔
O preacher if the Brahmin asks that we bow down to idols, then why should you be displeased?
The greatest idol-maker, God; bade angels bow down to His idol, man.