پیامِ مشرق · لالۂ طور
مرنج 
از 
برہمن 
اے 
واعظ 
شہر 
گر 
از 
ما 
سجدہ 
ئی 
پیش 
بتان 
خواست 
خدای 
ما 
کہ 
خود 
صورتگری 
کرد 
بتی 
را 
سجدہ 
ئی 
از 
قدسیان 
خواست 
اے واعظ شہر برہمن سے ناراض نہ ہو ، اگر وہ ہمیں بتوں کے سامنے سجدہ کے لیے کہتا ہے۔ ہمارے خدا نے خود (آدم کی ) صورت بنائی اور پھر فرشتوں کو اس بت کو سجدہ کرنے کے لیے کہا (وہ بت نہیں تھا اس کے اندر اللہ تعالے نے اپنی روح پھونک دی تھی ، پھر فرشتوں سے کہا کہ اسے سجدہ کرو)۔
O preacher if the Brahmin asks that we bow down to idols, then why should you be displeased? The greatest idol-maker, God; bade angels bow down to His idol, man.
English Translation by: M Hadi Hussain
پیامِ مشرق > لالۂ طور
حکیمان گرچہ صد پیکر شکستند