پیامِ مشرق · لالۂ طور
بہ شبنم غنچۂ نورستہ می گفت
نگاہ ما چمن زادان رسا نیست
در آن پہنا کہ صد خورشید دارد
تمیز پست و بالا ہست یا نیست
نئی پیدا ہونے والی کلی نے شبنم سے کہا ؛ ہم چمن میں پیدا ہونے والوں کی نگاہ حقیقت تک نہیں ( تو جو آسمان سے ٹپکتی ہے تو ہمیں بتا)۔ کہ اس وسعت میں جہاں سینکڑوں سورج ہیں؛ پست و بالا کا فرق ہے یا نہیں ہے۔
Thus spake the new-sprung blossom to the dew: ‘We meadow children have no piercing eye: In this broad plain that holds a hundred suns; what difference exists ’twixt low and high?’
English Translation by: M. Hadi Husain
پیامِ مشرق > لالۂ طور
زمین را رازدان آسمان گیر