تو فرنگی خداؤں سے تو بھاگتا ہے، لیکن قبروں اور مزاروں پر سجدے کرتا ہے۔
تو نے ایسی ہندوانہ عادت اختیار کر لی ہے ، کہ سنگ راہ سے اپنا خدا تراشتا ہے (یہی خدا حقیقی خدا تک پہنچنے میں رکاوٹ ہیں)۔
Thou hast escaped the mastery of the West and yet to tomb and dome thou still dost pray:
Thou art so well inured to servitude. Thou carv’st a master of the stony way!