تو کہتا ہے کہ میں ہوں اور خدا نہیں ہے؛ یہ دنیا لا انتہا ہے (یہ کبھی ختم نہیں ہو گی)۔
مگر مجھ پر ابھی تک یہ راز ہی نہیں کھلا؛ کہ میری آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے وہ ہے بھی یا نہیں! (ہر مشہود دیکھنے والے کا مرہون منت ہے۔)
‘I am, and God is not’, thou sayest so: ‘Water and clay into the boundless go’;
Yet I have not resolved this mystery – whether it is mine eye that sees, or no.