خرد کہتی ہے کہ آنکھ اسے دیکھ نہیں سکتی، (اس سے) نگاہ شوق امید و بیم میں ہے۔
طور کا واقع اب بھی دہرایا جا رہا ہے، کیونکہ ہر دل میں وہی تمنا ہے جس کا اظہار موسی (علیہ) نے کیا۔
The intellect says He cannot be seen, but still the eager eye stays caught between hope and fear.
Mount Sinai is still there, and in man a Moses there has always been.