وہ تو نا آشنا اور بے گانہ خو تھا ؛ اس کی نگاہ (کسی اور کی) جستجو میں بے قرار تھی۔
جب اسے دیکھا ، تو میرے سینے سے اڑ کر نکال گیا ؛ مجھے معلوم نہ تھا کہ اس کے ہاتھ کا سدھایا ہوا (پرندہ) ہے (اپنے دل کے بارے میں کہہ رہے ہیں)۔
Stranger it was, nor faithfulness did know, its gaze was restless, searching to and fro:
When it beheld Him, from my breast it flew – I knew not that His hand had taught it so.