پیامِ مشرق · لالۂ طور
وفا 
ناآشنا 
بیگانہ 
خو 
بود 
نگاہش 
بیقرار 
از 
جستجو 
بود 
چو 
دید 
او 
را 
پرید 
از 
سینۂ 
من 
ندانستم 
کہ 
دست 
آموز 
او 
بود 
وہ تو نا آشنا اور بے گانہ خو تھا ؛ اس کی نگاہ (کسی اور کی) جستجو میں بے قرار تھی۔ جب اسے دیکھا ، تو میرے سینے سے اڑ کر نکال گیا ؛ مجھے معلوم نہ تھا کہ اس کے ہاتھ کا سدھایا ہوا (پرندہ) ہے (اپنے دل کے بارے میں کہہ رہے ہیں)۔
Stranger it was, nor faithfulness did know, its gaze was restless, searching to and fro: When it beheld Him, from my breast it flew – I knew not that His hand had taught it so.
English Translation by: M. Hadi Husain
پیامِ مشرق > لالۂ طور
مپرس از عشق و از نیرنگی عشق