01از پی نان جوین تیغ ستم بر کشید
زشت بہ چشمش نکوست مغز نداند ز پوست
مردک بیگانہ دوست سینۂ خویشان درید
داروی بیہوشی است تاج، کلیسا، وطن
جان خدا داد را خواجہ بجامی خرید
بادشاہ کی فوج کا سپاہی شیطان کا باربردار ہے، معمولی روٹی کے لیے ظلم کی تلوار چلاتا ہے۔
بد اس کی نظروں میں نیک ہے، وہ مغز ا ور چھلکے میں فرق نہیں کرتا ، یہ احمق غیروں کا ہمدرد ہے اور اپنوں کا سینہ چیرتا ہے۔
اج ، کلیسا، اور وطن انسان کو بیہوش کر دینے والی ادویات (تصورات) ہیں۔آقا عوام کو یہ جام پلا کر ان سے اللہ تعالے کی عطا کردہ جان خرید لیتا ہے۔
Ahriman’s hirelings, warriors of kings, draw oppression’s sword for a loaf of bread.
Evil is their good, and the husk their food. Friends of others, these are their own kin’s foes.
Country, church and crown are narcotics grown by the masters to buy their slaves’ souls with.