Translation Settings
پیامِ مشرق · نقش فرنگ
محاورہ مابین اوگوست کنت و مرد مزدور
Dialogue Between Auguste Comte And The Labourer
حکیم
Comte
01
"بنی
آدم
اعضای
یکدیگرند"
ہمان
نخل
را
شاخ
و
برگ
و
بر
اند
فرانسیسی فلسفی آگسٹس اور ایک مزدور کے درمیان گفتگو۔ 'آدم کی اولاد ایک ہی بدن کے اعضاء ہیں '، ایک ہی درحت کی شاخیں ، پتے اور پھل ہیں۔
All men are one another’s limbs, the leaves and stems of one big tree.
03
دماغ
ار
خرد
زاست
از
فطرت
است
اگر
پا
زمین
ساست
از
فطرت
است
اگر دماغ میں عقل ہے تو یہ فطرت کی عطا کردہ ہے، اور اگر پاؤں زمین پر چلتا ہے تو یہ بھی فطری عمل ہے۔
If man’s brain is the seat of intellect and if his feet trail on the ground, this is because they both are bound by Nature’s ineluctable decree.
05
یکی
کار
فرما،
یکی
کار
ساز
نیاید
ز
محمود
کار
ایاز
کوئی حکم دینے والا، کوئی کام کرنے والا، محمود ایاز کا کام نہیں کر سکتا۔
One man commands, another works, both born to it. A Mahmud cannot do the work of an Ayaz.
07
نبینی
کہ
از
قسمت
کار
زیست
سراپا
چمن
می
شود
خار
زیست
کیا تو نہیں دیکھتا کہ تقسیم کار کے باعث زندگی کا کانٹا بھی چمن بن جاتا ہے۔
Do you not see it is because work is divided between you that life becomes a garden, with both rose and thorn?
مرد مزدور
The Labourer
09
فریبی
بہ
حکمت
مرا
اے
حکیم
کہ
نتوان
شکست
این
طلسم
قدیم
اے فلسفی! کیا تو مجھے اپنے فلسفہ سے فریب میں مبتلا کرتا ہے، اور کہتا ہے کہ اس طلسم قدیم کم توڑا نہیں جا سکتا۔
Philosopher, you cheat me when you say that I can never break my way out of this magic circle that you weave.
11
مس
خام
را
از
زر
اندودہ
ئے
مرا
خوی
تسلیم
فرمودہ
ئی
تو نے کچّے تانبے پر سونے کا پانی چڑھایا ہے، کہ مجھے تسلیم و رضا کی عادت اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
You pass base brass for gold, and teach me to resign myself to fate.
13
کند
بحر
را
آبنایم
اسیر
ز
خارا
برد
تیشہ
ام
جوی
شیر
میری آبنائے ، سمندر کو اپنا اسیر بناتی ہے، میرا تیشہ چٹان سے دودھ کی ندی بہاتا ہے۔
With my pickaxe I excavate long waterways, in which I hold the very ocean prisoner, and retrieve milk and honey from Nature’s stores.
15
حق
کوہکن
دادی
اے
نکتہ
سنج
بہ
پرویز
پرکار
و
نا
بردہ
رنج
اے نکتہ داں (فلسفی) ! تو نے کوہکن کا حق چالاک پرویز کو دے دیا ہے، جس نے کوئی تکلیف نہیں اٹھائی۔
Purveyor of strange subtleties, you give poor Kohkan’s prize, for all his sores, to the idle, rich and sly Parvez.
17
خطا
را
بہ
حکمت
مگردان
صواب
خضر
را
نگیری
بدام
سراب
اپنے فلسفہ سے غلط کو درست نہ بنا، تو خضر (علیہ) کو سراب کے جال میں نہیں لا سکتا۔
Do not try passing wrong for right with your philosophy. You cannot dupe a Khizr’s sight with a mirage’s trickery.
19
بہ
دوش
زمین
بار،
سرمایہ
دار
ندارد
گذشت
از
خور
و
خواب
و
کار
سرمایہ دار زمین کے کندھوں پر بوجھ ہے، اسے کھانے اور سونے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں۔
The capitalist is a burden on earth, with nothing to do but eat and sleep:
21
جہان
راست
بہروزی
از
دست
مزد
ندانی
کہ
این
ہیچ
کار
است
دزد
دنیا کی خوشالی مزدور کے ہاتھوں ہے، تو مت سمجھ کہ یہ معمولی کام کرنے والا (مزدور) چور ہے۔
Which thrives because of those who work on it; do you not know this idler is a thief by birth?
23
پی
جرم
او
پوزش
آوردہ
ئی
بہ
این
عقل
و
دانش
فسون
خوردہ
ئی
تو سرمایہ دار کے جرم کے لیے جواز پیدا کر رہا ہے، اپنی اے عقل و دانش کے باوجود تو فریب خردہ ہے۔
The crime that he exists you want excused. With all your wisdom you have been bemused.
English Translation by: M. Hadi Husain
پیامِ مشرق > نقش فرنگ
ھگل
پیامِ مشرق > نقش فرنگ
پتوفی