تاکہ تجھ پر راز زندگی منکشف ہو، شرر کی مانند اپنے آپ کو شعلے سے جدا نہ کر۔
نظار ے کے لیے صرف (حقیقت ) آشنا آنکھ لا، اپنے وطن کے اندر مسافروں کی طرح نہ گزر۔
تو نے جو نقوش بنائے ہیں وہ اوہام باطل ہیں، ایسی عقل پیدا کر جو دل سے تربیت یافتہ ہو۔
If thou wouldst read Life as an open book, be not a spark divided from the brand.
Being the familiar eye, the friendly look, nor visit strange-like thy native land.
O thou by vain imaginings befooled, get thee a reason which the Heart hath schooled!