Translation Settings
رموزِ بیخودی · ارکان اساسی ملیہ اسلامیہ
در معنی اینکہ پختگی سیرت ملیہ از اتباع آئین الہیہ است
اس مضمون کی وضاحت میں کہ کردار کی پختگی شریعت کے اتباع سے ہے۔
That Maturity Of Communal Life Derives From Following The Divine Law
01
در
شریعت
معنی
دیگر
مجو
غیر
ضو
در
باطن
گوھر
مجو
شریعت میں کوئی اور معنی نہ ڈھونڈ؛ گوہر کے باطن میں بھی چمک کے سوا اور کچھ نہیں۔
Seek thou no other meaning in the Law, nor look save light to find within the gem;
03
این
گہر
را
خود
خدا
گوہر
گر
است
ظاہرش
گوہر
بطونش
گوہر
است
شریعت ایسا موتی ہے جسے خود اللہ تعالے نے بنایا ہے؛ اس کا ظاہر بھی موتی ہے اور باطن بھی۔
God was the jeweller who fashioned forth this jewel, diamantine through and through.
05
علم
حق
غیر
از
شریعت
ہیچ
نیست
اصل
سنت
جز
محبت
ہیچ
نیست
سچا علم شریعت کے علاوہ اور کچھ نہیں اور سنت رسول پاک (صلعم) کی بنیاد محبت کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
Law is the only knowledge of the Truth, Love the sole basis of the Prophet’s (S.A.W.) code;
07
فرد
را
شرع
است
مرقات
یقین
پختہ
تر
از
وی
مقامات
یقین
فرد کے لیے شرع ایمان کا زینہ ہے؛ اسی سے ایمان کے مقامات میں پختگی آتی ہے۔
The individual through Law attains a faith maturer, and more fair adorned.
09
ملت
از
آئین
حق
گیرد
نظام
از
نظام
محکمی
خیزد
دوام
ملّت کو بھی شریعت ہی سے نظام حاصل ہوتا ہے اور نظام محکم اسے دوام عطا کرتا ہے۔
The rule of Law secures an ordered life to all the nation, which established rule condition is of its continuance.
11
قدرت
اندر
علم
او
پیداستی
ہم
عصا
و
ھم
ید
بیضاستی
شریعت کے علم ہی سے (عمل پر) قدرت حاصل ہوتی ہے؛ یہ ایسا ( قوت کا نشان ) اور ید بیضا (نور ہدایت) بھی۔
Power is patent in its knowledge, this the sign of Moses’ staff and potent hand;
13
با
تو
گویم
سر
اسلام
است
شرع
شرع
آغاز
است
و
انجام
است
شرع
میں یہ کہتا ہوں کہ اسلام کا راز شرع ہے؛ شرع ہی آغاز اور شرع ہی انجام۔
So I declare the secret of Islam is Law, in which all things begin and end.
15
اے
کہ
باشی
حکمت
دین
را
امین
با
تو
گویم
نکتہ
ی
شرع
مبین
تو جو دین کی حکمت کا امانتدار ہے میں تمہیں شرع مبین کا نکتہ بتاتا ہوں۔
Since thou art called to be a guardian of the Faith’s wisdom, I will tell to thee a subtle truth of the perspicuous Law.
17
چون
کسی
گردد
مزاحم
بے
سبب
با
مسلمان
در
ادای
مستحب
اگر کوئی مسلمان کے مستحب ادا کرنے کے راستے میں بے سبب رکاوٹ بنے۔
If any Muslim be engaged upon a meritorious act, and causelessly therein be challenged;
19
مستحب
را
فرض
گرادنیدہ
اند
زندگی
را
عین
قدرت
دیدہ
اند
تو مستحب کو فرض قرار دے دیا گیا ہے؛ گویا زندگی کو عین قدرت عمل قرار دیا گیا ہے۔
Forthwith it becomes his sacred duty to discharge the same; power is deemed the very spring of Life.
21
روز
ہیجا
لشکر
اعدا
اگر
بر
گمان
صلح
گردد
بے
خطر
اگر جنگ کے دوران دشمن کا لشکر صلح کے گمان پر اپنے آپ کو بے خطر سمجھنا شروع کر دے۔
Upon the day of battle, if the foe supposing truce is imminent, neglects his army’s marshalling,
23
گیرد
آسان
روزگار
خویش
را
بشکند
حصن
و
حصار
خویش
را
وہ سہل انگاری اختیار کر لے اور اپنے دفاعی انتظامات ختم کر دے۔
And casually confronts his fortune, breaking down the walland citadel of his defence;
25
تا
نگیرد
باز
کار
او
نظام
تاختن
بر
کشورش
آمد
حرام
تو جب تک وہ دوبارہ اپنا نظام (دفاع) درست نہ کر لے اس کے ملک پر حملہ کرنا حرام ہے۔
Until his order is restored, to march against his unarmed country is prohibited.
27
سر
این
فرمان
حق
دانی
کہ
چیست
زیستن
اندر
خطرہا
زندگیست
کیا تجھے معلوم ہے کہ اللہ تعالے کے اس حکم کا راز کیا ہے، یہ کہ خطروں میں جینا ہی زندگی ہے۔
Knowest thou then the mystery of this Divine commandment? Life not living is except we live in danger.
29
شرع
می
خواہد
کہ
چون
آئی
بجنگ
شعلہ
گردی
واشکافی
کام
سنگ
شرع یہ چاہتی ہے کہ جب تو جنگ کے لیے آئے تو شعلہ بن کر پتھر میں شگاف کر دے۔
Law requires that when to war thou comest, thou shalt blaze a fiery torch, and split the throat of rock.
31
آزماید
قوت
بازوی
تو
می
نہد
الوند
پیش
روی
تو
شرع تیرے قوت بازو کو آزماتی ہے؛ تیرے سامنے (مشکلات ) کا پہاڑ رکھتی ہے۔
Law tries the power of the strong right arm; confronting thee with Alond’s massive height;
33
باز
گوید
سرمہ
ساز
الوند
را
از
تف
خنجر
گداز
الوند
را
پھر کہتی ہے کہ اس پہاڑ کو ریزہ ریزہ کر دے؛ اپنے خنجر کی گرمی سے اسے پگھلا دے۔
It bids thee pound into collyrium that craggy mount, and with the ardent breath drawn from thy throat its flint to liquefy.
35
نیست
میش
ناتوانی
لاغری
درخور
سر
پنچہ
ی
شیر
نری
کمزور اور لاغر بھیڑ ، شیر نر کے پنجہ کے لائق نہیں۔
The lean and feeble sheep is scarce a prey worthy the tiger’s claw;
37
باز
چون
با
صعوہ
خوگر
می
شود
از
شکار
خود
زبون
تر
می
شود
جب باز ممولے کے شکار کا عادی ہو جائے؛ تو وہ اپنے شکار سے بھی زیادہ عاجز و خوار ہو جاتا ہے۔
Or if the hawk consorts with sparrows, meaner-spirited, than its poor victims it shall soon become.
39
شارع
آئین
شناس
خوب
و
زشت
بہر
تو
این
نسخہ
ی
قدرت
نوشت
جناب رسول اللہ (صلعم) نے جو خوب و زشت کے آئین شناس ہیں تیرے لیے شریعت کا یہ نسخہ جو تجھے عمل پر قدرت عطا کرتا ہے تحریر فرمایا۔
The Lawgiver, to whom all fair and foul was fully known, this recipe of power for thee prescribed.
41
از
عمل
آہن
عصب
می
سازدت
جای
خوبی
در
جہان
اندازدت
یہ عمل کے ذریعے تیرے اعصاب کو آہنی بناتا ہے اور تجھے دنیا میں بلند مقام عطا کرتا ہے۔
By toil the nerves are steeled, and thou art raised to eminence in the world;
43
خستہ
باشی
استوارت
می
کند
پختہ
مثل
کوہسارت
می
کند
اگر تو کمزور ہے تو یہ تجھے استوار کر دیتا ہے اور پہاڑ کی مانند پختہ بنا دیتا ہے۔
Or be thou wounded, this will make thee strong, Yea, and mature as a firm mountain-chain.
45
ہست
دین
مصطفی
دین
حیات
شرع
او
تفسیر
آئین
حیات
حضور اکرم (صلعم) کا دین ہی دین فطرت ہے؛ اور شرع محمدی (صلعم) آئین حیات کی تفسیر ہے۔
Full life’s religion is Muhammad’s (S,A,W.) faith, his code the commentary on life’s law;
47
گر
زمینی
آسمان
سازد
ترا
آنچہ
حق
می
خواہد
آن
سازد
ترا
اگر تو پست ہے تو یہ نسخہء شریعت تجھے آسمان جیسی بلندی عطا کرتا ہے؛ اللہ تعالے نے جو کچھ تمہیں کہا (کنتم خیرا لامۃ) تمہیں وہی بنا دیتا ہے۔
Be though earth-lowly, it shall lift thee up high as the heavens, and will fashion thee harmonious to God’s summons.
49
صیقلش
آئینہ
سازد
سنگ
را
از
دل
آہن
رباید
زنگ
را
شریعت کا صیقل پتھر کو آئینہ بنا دیتا ہے ؛ اور لوہے کے دل سے زنگ دور کر دیتا ہے۔
The rough rock is polished to a mirror by this faith, and this unrests the steel’s corroding heart.
51
تا
شعار
مصطفی
از
دست
رفت
قوم
را
رمز
بقا
از
دست
رفت
جب حضور اکرم (صلعم) کا شعار (شریعت) ہاتھ سے نکل گیا تو قوم رمز بقا سے محروم ہو گئی۔
Now when the Prophet’s (S,A,W,) watchword passed from ken, his people held no more the secret key to their continuance.
53
آن
نہال
سربلند
و
استوار
مسلم
صحرائی
اشتر
سوار
وہ شتر سوار صحرائی مسلمان جو درخت کی مانند سربلند و استوار تھا۔
That lusty sprout tall and firm-rooted; Muslim of the wastes (mounted on camel;
55
پای
تا
در
وادی
بطحا
گرفت
تربیت
از
گرمی
صحرا
گرفت
وادیء بطحا میں رہائش پذیر تھا اور جس نے گرمیء صحرا سے تربیت پائی تھی۔
Who in Batha’s vale took his first steps) that by the desert warmth was nourished up,
57
آن
چنان
کاہید
از
باد
عجم
ہمچو
نے
گردید
از
باد
عجم
وہ باد عجم سے نے کی طرح کمزور ہو گیا۔
Now fanned by Persia’s breeze is so diminished, that it hath become thin as a reed.
59
آنکہ
کشتی
شیر
را
چون
گوسفند
گشت
از
پامال
موری
دردمند
وہ جو شیر کو بکری کی طرح کمزور سمجھ کر مار دیتا تھا ؛ اب چیونٹی کے پاؤں تلے آ کر آہ و پکار کر دیتا ہے۔
He who was wont to slay tigers like sheep now winces at the ant trampled unwittingly;
61
آنکہ
از
تکبیر
او
سنگ
آب
گشت
از
صفیر
بلبلی
بیتاب
گشت
جس کی تکبیر سے پتھر پانی ہو جاتے تھے اب وہ بلبل کی آواز سے گبھرا جاتا ہے۔
He who in joy, Allahu Akbar crying, turned the rock to running water, trembles at the note of amorous nightingales;
63
آنکہ
عزمش
کوہ
را
کاہی
شمرد
با
توکل
دست
و
پای
خود
سپرد
جس کا عزم پہاڑ کو تنکا سمجھتا تھا اب اس نے توکّل کے نام پر اپنے ہاتھ پاؤں باندھ لیے ہیں۔
He whose high will reckoned the mountain trifling as a straw, commits himself entire to abject trust;
65
آنکہ
ضربش
گردن
اعدا
شکست
قلب
خویش
از
ضربہای
سینہ
خست
جس کے ہاتھ کی ضرب دشمنوں کی گردن توڑ دیتی تھی؛ اب وہ سینہ کوبی سے اپنے قلب کو زخمی کر رہا ہے۔
He whose firm blow once broke his foemen’s neck, his heart is wounded by his own breast’s beat;
67
آنکہ
گامش
نقش
صد
ہنگامہ
بست
پای
اندر
گوشہ
ی
عزلت
شکست
جس کے نقش قدم سے سینکڑوں ہنگامے وابستہ تھے اب وہ گوشہء عجلت میں پاؤں توڑ کے بیٹھ گیا ہے۔
He whose bold tread a hundred tumults limned, now cowers in retirement from the world;
69
آنکہ
فرمانش
جہان
را
ناگزیر
بر
درش
اسکندر
و
دارا
فقیر
جس کا حکم دنیا پر چلتا تھا ، جس کے دروازے پر سکندر و دارا فقیروں کی مانند کھڑے رہتے تھے۔
He whose command none dared to disobey, before whose door great Alexander stood A suppliant, and Darius begged his bread;
71
کوشش
او
با
قناعت
ساز
کرد
تا
بہ
کشکول
گدائی
ناز
کرد
اب اس نے اپنی کوشش کو قناعت کے سپرد کر دیا ہے؛ یہاں تک کہ وہ کشکول گدائی پر ناز کرتا ہے۔
His ardour is attuned to mean content, his boast the proffered bowl of mendicants.
73
شیخ
احمد
سید
گردون
جناب
کاسب
نور
از
ضمیرش
آفتاب
شیخ احمد سرہندی (رحمتہ) جن کا آستانہ آسمان کی طرح بلند ہے آفتاب بھی ان کے نور سے کسب ضیا کرتا ہے۔
Shaykh Ahmad, Sayyid lofty as the spheres, from whose keen brain the sun’s selfborrowed light.
75
گل
کہ
می
پوشد
مزار
پاک
او
لاالہ
گویان
دمد
از
خاک
او
ان کے مزار پاک کو جو پھول ڈھانپے ہوئے ہیں وہ اس خاک سے لاالہ پڑھتے ہوئے اگتے ہیں۔
The roses that bedeck his holy grave, no other god but God breathe from his dust.
77
با
مریدی
گفت
اے
جان
پدر
از
خیالات
عجم
باید
حذر
انہوں نے اپنے ایک مرید سے کہا کہ اے جان من! عجمی خیالات سے بچنا چاہیے۔
Thus spoke to a disciple: ‘O though life of thy dear father, it behoves us all that we beware of Persia’s fantasies;
79
زانکہ
فکرش
گرچہ
از
گردون
گذشت
از
حد
دین
نبی
بیرون
گذشت
گو فکر عجم آسمان کی بلندیوں سے بھی آگے نکل گیا ہے؛ لیکن وہ دین نبی (صلعم) کی حدود سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
Though Persia’s thoughts the heavens have surpassed, they equally transgress the boundaries set by the Prophet’s (S.A.W.) Faith.’
81
اے
برادر
این
نصیحت
گوش
کن
پند
آن
آقای
ملت
گوش
کن
میرے بھائی ! اس نصیحت کو اچھی طرح سن اور ملت کے پاسبان (مجدد) کی اس بات کو حرز جان بنا لے۔
Brother, give ear to his sage counsel, and attentively, receive the rede of a protagonist of our community;
83
قلب
را
زین
حرف
حق
گردان
قوی
با
عرب
در
ساز
تا
مسلم
شوی
اپنے قلب کو اس قول راست سے مضبوط کر (عجمی خیالات چھوڑ کر) عربی اخلاق ستودہ اختیار کر تاکہ تو صیحح معنوں میں مسلمان بن جائے۔
Take these wise words to fortify thy heart; conform thyself, with Arab ways, to be a Muslim true.
رموزِ بیخودی > ارکان اساسی ملیہ اسلامیہ
حسن سیرت ملیہ از تأدب بہ داب محمدیہ است
رموزِ بیخودی > ارکان اساسی ملیہ اسلامیہ
در زمانۂ انحطاط تقلید از اجتہاد اولی تراست