رموزِ بیخودی · ارکان اساسی ملیہ اسلامیہ
در معنی اینکہ سیدة النساء فاطمةالزہرا اسوۂ کاملہ ایست برای نساء اسلام
اس مضمون کی وضاحت میں کہ سیدۃ النساء فاطمة الزہراء (رضی اللہ) مسلم خواتین کے لیے اسوہ کا مسلہ ہیں۔
That The Lady Fatima Is The Perfect Pattern Of Muslim Womanhood
مریم 
از 
یک 
نسبت 
عیسی 
عزیز 
از 
سہ 
نسبت 
حضرت 
زہرا 
عزیز 
حضرت مریم (علیہ) ایک نسبت سے محترم ہیں ؛ سیدہ فاطمة (رضی اللہ) تین نسبتوں سے محترم ہیں۔
Mary is hallowed in one line alone, that she bore Jesus; Fatima in three.
نور 
چشم 
رحمة 
للعالمین 
آن 
امام 
اولین 
و 
آخرین 
ایک یہ کہ وہ جناب رسول پاک (صلعم) جو اوّلین اور آخرین تھے، کی صاحبزادی ہیں۔
For that she was the sweet delight of him, who came a mercy to all living things, leader of former as of latter saints;
آنکہ 
جان 
در 
پیکر 
گیتی 
دمید 
روزگار 
تازہ 
آئین 
آفرید 
آپ (صلعم) نے زمانے کے پیکر میں نئی روح پھونک دی؛ اور ایک ایسا دور وجود میں لائے جس کا آئین تازہ و جدید ہے۔
Who breathed new spirit into this dead world, and brought to birth the age of a New Law.
بانوے 
آن 
تاجدار 
"ہل 
اتی 
" 
مرتضی 
مشکل 
کشا 
شیر 
خدا 
جو سیدنا علی المرتضی (رضی اللہ) کی زوجہ محترمہ تھیں۔آپ (رضی اللہ) سورہ الدہر جو ہل اتی سے شروع ہوتی ہے کی آیہ (8) کے مصداق تھے، سیدنا علی (رضی اللہ) کا لقب مشکل کشا اور شیر خدا ہے۔
His lady she, whose regal diadem God’s words adorn Hath there come any time; the chosen one, resolver of all knots and hard perplexities, the Lion of God;
پادشاہ 
و 
کلبہ 
ئی 
ایوان 
او 
یک 
حسام 
و 
یک 
زرہ 
سامان 
او 
وہ بادشاہ تھے مگر حجرہ ان کا محل تھا؛ اور ان کا سارا سامان ایک تلوار اور ایک زرہ پر مشتمل تھا۔
An emperor whose palace was a hut, accoutred with one sword, one coat of mail.
مادر 
آن 
مرکز 
پرگار 
عشق 
مادر 
آن 
کاروان 
سالار 
عشق 
ان کی تیسری نسبت یہ ہے کہ وہ سیدنا حسین (رضی اللہ) کی والدہ تھیں جو پرکار عشق کے مرکز اور کاروان عشق کے سالار تھے۔
And she his mother, upon whom revolves Love’s compasses, the leader of Love’s train;
آن 
یکی 
شمع 
شبستان 
حرم 
حافظ 
جمعیت 
خیرالامم 
آپ سیدنا حسین (رضی اللہ) کی بھی والدہ تھیں جو شبستان حرم کی شمع تھے، اور جنہوں نے خیر الامم (امت مسلمہ) کے اتحاد کی حفاظت فرمائی۔
That single candle in the corridor of sanctity resplendent, guardian of the integrity of that best race of all God’s peoples;
تا 
نشیند 
آتش 
پیکار 
و 
کین 
پشت 
پا 
زد 
بر 
سر 
تاج 
و 
نگین 
انہوں نے حکومت کو ٹھکرا دیا تاکہ امت مسلمہ کے اندر سے خانہ جنگی اور دشمنی کی آگ ختم ہو جائے۔
Who, that the fierce flame of war and hatred might extinguished be, trod underfoot the crown and royal ring.
وان 
دگر 
مولای 
ابرار 
جہان 
قوت 
بازوی 
احرار 
جہان 
اور وہ دوسرے بھائی دنیا کے نیکوں کو آقا اور احرار کے لیے قوّت بازو تھے۔
His mother too, the lord of all earth’s saints, and strong right arm of every freeborn man;
در 
نوای 
زندگی 
سوز 
از 
حسین 
اہل 
حق 
حریت 
آموز 
از 
حسین 
سیدنا حسین (رضی اللہ) کے اسوہ سے نوائے زندگی میں سوز پیدا ہوا اور اہل حق نے آپ سے حریّت کا درس لیا۔
Husain, the passion in the song of life, teacher of freedom to God’s chosen few.
سیرت 
فرزند 
ہا 
از 
امہات 
جوہر 
صدق 
و 
صفا 
از 
امہات 
مائیں بیٹوں کی سیرت کردار بناتی ہیں اور انہیں صدق و صفا کا جوہر عطا کرتی ہیں۔
The character, the essential purity, of holy children from their mothers come.
مزرع 
تسلیم 
را 
حاصل 
بتول 
مادران 
را 
اسوۂ 
کامل 
بتول 
سیدنا فاطمہ (رضی اللہ) تسلیم و رضا کی کھیتی کا حاصل اور ماؤں کے لیے اسوہ کاملہ ہیں۔
She was the harvest of the well-sown field of self-surrender, to all mothers she the perfect pattern, Fatima the chaste.
بہر 
محتاجی 
دلش 
آنگونہ 
سوخت 
با 
یہودی 
چادر 
خود 
را 
فروخت 
ایک مسکین کے لیے آپ (رضی اللہ) کا دل اس طرح تڑپا کہ اپنی چادر یہودی کے پاس فروخت کر کے (اس کی مدد کی)۔
Her heart so grieved, because one came in need, She stripped her cloak and sold it to a Jew;
نوری 
و 
ہم 
آتشے 
فرمانبرش 
گم 
رضایش 
در 
رضای 
شوہرش 
نوری اور آتشے سب آپ (رضی اللہ) کے فرمانبردار تھے؛ آپ (رضی اللہ) نے اپنی رضا میں گم کر دیا تھا۔
Though creatures all, of light alike and fire, obeyed her bidding, yet she sank her will in her good consort’s pleasure.
آن 
ادب 
پروردۂ 
صبر 
و 
رضا 
آسیا 
گردان 
و 
لب 
قرآن 
سرا 
آپ (رضی اللہ) نے صبر و رضا کی ادب گاہ میں پرورش پائی تھی؛ ہاتھ چکّی پیستے اور لبوں پر قرآن پاک کی تلاوت ہوتی تھی۔
Fortitude and meekness were her schooling; while her lips chanted the Book, she ground the homely mill.
گریہ 
ہای 
او 
ز 
بالین 
بے 
نیاز 
گوہر 
افشاندی 
بدامان 
نماز 
آپ (رضی اللہ) کے آنسو تکیے پر کبھی نہ گرے (آپ (رضی اللہ) نے تنگیء حالات پر کبھی آنسو نہ بہائے) البتہ نماز کے دوران آپ (رضی اللہ) کے آنسو موتیوں کی طرح ٹپکتے تھے۔
No pillow needed she to catch her tears, but wept contrition’s offering of pearls upon the skirt of prayer;
اشک 
او 
بر 
چید 
جبریل 
از 
زمین 
ہمچو 
شبنم 
ریخت 
بر 
عرش 
برین 
جبریل امین (علیہ) آپ (رضی اللہ) آنسو سمیٹ لیتے اور انہیں عرش بریں پر شبنم کی طرح ٹپکاتے۔
Which Gabriel stooped to gather, as they glistened in the dust, and rained like dew upon the Throne of God.
رشتۂ 
آئین 
حق 
زنجیر 
پاست 
پاس 
فرمان 
جناب 
مصطفی 
است 
شریعت حقہ کے احکام میرے پاؤں کی زنجیر بنے ہوئے ہیں ؛ مجھے جناب مصطفے (صلعم) کے فرمان کا پاس ہے۔
God’s Law a fetter locks about my feet, to guard secure the Prophet’s high behest;
ورنہ 
گرد 
تربتش 
گردیدمی 
سجدہ 
ہا 
بر 
خاک 
او 
پاشیدمی 
ورنہ میں سیدہ فاطمہ (رضی اللہ) کی تربت کے گرد طواف کرتا اور ان کی قبر پر سجدہ ریز ہوتا۔
Else had I surely gone about her tomb, and fallen prostrate, worshipping her dust.
رموزِ بیخودی > ارکان اساسی ملیہ اسلامیہ
خطاب بہ مخدرات اسلام