میں بانسری کی طرح اپنے نیستاں کی کہانی سناتا ہوں۔ اے پھول سن! 'میں بھی جدائی کا گلہ کرتا ہوں۔ (یہ شعر مولانا روم کی مثنوی کے پہلے شعر سے اخذ کیا ہے، مراد ہے کہ جس طرح مرجھایا ہوا پھول زبان حال سے اپنی پہلی کیفیّت اور چمن کی حکایت سناتا ہے)۔
I tell my stories as the reed plucked from its native wild murmurs: Oh Rose, listen! I tell the grief of hearts exiled.