مجھے اپنی جان کی قسم! کہ روح ہی نے تن کو پیدا کیا ہے، نظارے کے شوق میں اس نے اس پھول کو دو رو بنا دیا ہے۔ (حواس بدنی ہی کے ذریعے اس دنیا کو دیکھ جا سکتا ہے)۔
جان بیتاب کے ہزاروں رنگ ہیں، مگر جب اس نے ایک رنگ اختیار کر لیا تو تن بن گیا۔ (ارتباط حرف و معنی، اختلاط جان و تن ؛ جس طرح اخگر قبا پوش اپنے خاکستر سے ہے)۔
The soul designed the body, love of self-display thus fashioning a double-tinted rose.
The soul assumes a thousand forms, all fresh. content with one, it would become mere flesh.