پیامِ مشرق · لالۂ طور
ترا درد یکے در سینہ پیچید
جہان رنگ و بو را آفریدی
دگر از عشق بیباکم چہ رنجی
کہ خود این ہای و ہو را آفریدی
آپ کے سینے میں تنہائی کا درد پیچ و تاب کھا رہا تھا؛ چونکہ آپ نے یہ جہان رنگ و بو تخلیق فرمایا۔ اب ہمارے عشق بیباک سے ناگواری (ءخاطر) کیوں؛ آپ نے خود یہ ہنگامہ پیدا کیا ہے۔
There is one pain that tortureth Thy breast: Thou madest this world of colours and of scents. Why does it pain Thee else my fearless love, who didst create this mighty turbulence?
English Translation by: M. Hadi Husain
پیامِ مشرق > لالۂ طور
کرا جوئی چرا در پیچ و تابی