رات ابر بہار بہت رویا کہنے لگا کہ یہ زندگی گریہء پیہم ہے۔
تیز بجلی چمکی اور اس نے کہا تو غلط کہتا ہے کہ یہ تو ایک لمحہ کی ہنسی ہے۔
معلوم نہیں کس نے یہ خبر باغ تک پہنچا دی، پھول اور شبنم اس پر جھگڑا کر رہے ہیں (پھول کہتا ہے زندگی ہنسی ہے، شبنم کہتی ہے نہیں یہ رونا ہے)۔
One night the spring cloud tearfully complained: ‘A ceaseless shedding of tears is this life.’
But lightning, flashing quickly, intervened: ‘O no, it is a momentary laugh.’
Who bore this to the garden I do not know; but there is talk between the rose and dew.