Translation Settings
پیامِ مشرق · نقش فرنگ
موسیولینن و قیصر ولیم
Dialogue Between Lenin And Kaiser Wilhelm
موسیولینن
Lenin
01
بسی
گذشت
کہ
آدم
درین
سرای
کہن
مثال
دانہ
تہ
سنگ
آسیا
بودست
مدت گزر گئی کہ انسان اس سارے کہن (دنیا) میں، چکی کے پاٹ تلے پسنے والے دانے کی مانند ہے۔
It is long since in this old world poor man is being ground like grain between millstones.
03
فریب
زاری
و
افسون
قیصری
خورد
است
اسیر
حلقۂ
دام
کلیسیا
بودست
اس نے زار کا فریب کھایا ہے، وہ قیصر کے جادو سے مشہور ہوا ہے، وہ کلیسا کے دام میں بھی گرفتار رہا ہے۔
He has been duped by Kaisers and by Czars, and has been caught in the snare of the Church.
05
غلام
گرسنہ
دیدی
کہ
بر
درید
آخر
قمیص
خواجہ
کہ
رنگین
ز
خون
ما
بودست
تو نے دیکھا کہ بالآخر بھوکے غلام نے ، آقا کی وہ قمیص پھاڑ دی جو ہمارے خون سے رنگیں تھی۔
Have you not seen the hungry slave at last tear to shreds his lord’s garment, dyed red with his blood?
07
شرار
آتش
جمہور
کہنہ
سامان
سوخت
ردای
پیر
کلیسا
قبای
سلطان
سوخت
آتش جمہور کی چنگاری نے سارا پرانا (ساز و) سامان جلا دیا، پیر کلیسا کی چادر بھی جلا دی اور سلطان کی قبا بھی۔
Democracy’s spark has burnt up robes of the Church elders and the kings.
قیصر ولیم
The Kaiser Wilhelm
09
گناہ
عشوہ
و
ناز
بتان
چیست؟
طواف
اندر
سرشت
برہمن
ہست
محبوب کے ناز و ادا کا کو ئی گناہ نہیں، برہمن کی سرشت ہی میں (بتوں کا طواف) موجود ہے۔
Why blame idols for their winsome ways? It is in the Brahmin’s nature to adore.
11
دمادم
نو
خداوندان
تراشد
کہ
بیزار
از
خدایان
کہن
ہست
وہ ہر دم ایک نیا آقا تراشتا ہے، کیونکہ پرانے خداؤں سے بیزار ہو جاتا ہے۔
He keeps fashioning new idols; for he gets bored stiff with the ones he has.
13
ز
جور
رھزنان
کم
گو
کہ
رہرو
متاع
خویش
را
خود
رہزن
ہست
رہزنوں کے ظلم کی بات نہ کر ، کیونکہ یہ مسافر خود اپنے سامان کا رہزن ہے۔
Do not tell me of the highwaymen: His own robber is the traveler here.
15
اگر
تاج
کئی
جمہور
پوشد
ہمان
ہنگامہ
ہا
در
انجمن
ہست
اگر جمہور خسرو کا تاج پہن لیں ، تو پھر بھی انجمن میں وہی ہنگامے رہیں گے (عوامی لیڈر بھی وہی کام کریں گے جو بادشاہ کرتے ہیں)۔
If you crown the common people, then you will find oppression is still there.
17
ہوس
اندر
دل
آدم
نمیرد
ہمان
آتش
میان
مرزغن
ہست
آدم کے دل سے ہوس (اقتدار اور دولت) نہیں مرتی، اس آتشدان میں یہی آگ ہمیشہ جلتی رہے گی۔
Never does greed die out of men’s hearts: in a furnace fire must always blaze.
19
عروس
اقتدار
سحر
فن
را
ہمان
پیچاک
زلف
پر
شکن
ہست
جادو کا فن رکھنے والی عروس اقتدار کی زلف پر شکن کا جال بدستور رہے گا۔
Power’s sorceress has the same arts irrespective of the part she plays.
21
"نماند
ناز
شیرین
بی
خریدار
اگر
خسرو
نباشد
کوھکن
ہست"
شیریں کے ناز و ادا بغیر خریدار کے نہیں رہیں گے، خسرو نہ ہوا ، تو کوہکن سہی۔
‘Shirin’s beauty never goes abegging: Khusroes or Farhads are never lacking.’
English Translation by: M. Hadi Husain
پیامِ مشرق > نقش فرنگ
حکما
پیامِ مشرق > نقش فرنگ
میخانۂ فرنگ