آدم خاکی کی تقدیر سے پردہ ہٹائیے کہ ہم آپ کے راہگذر میں بیٹھے ہوئے اپنا انتظار کر رہے ہیں ۔ (خدا شناسی ہی سے انسان تعمیر شخصیت کے بلند ترین مقامات تک پہنچتا ہے۔ )
Draw aside fate’s veil, I pray, from this Adam shaped of clay; on Thy path precipitate for our coming we await.