پہلی بات تو یہ ہے کہ میں اپنے فکر کے بارے میں حیرت کدہ ہوں، وہ کیا چیز ہے جسے تفکر کہتے ہیں۔
کون سا فکر راہ (ہدایت ) پانے کے لیے ضروری ہے، یہ کیوں ہے کہ فکر کبھی اطاعت کی طرف لے جاتا ہے اور کبھی گناہ کی طرف۔
First of all I am perplexed about my thought: What is that which is called ‘thought’?
What sort of thought is the condition of my path? Why is it sometimes obedience, sometimes sin?
فکر کی زندگی کا دار و مدار سانس کے آنے جانے پر نہیں، اس کی مانند کوئی اور جوئیندہ و یابندہ نہیں۔ ( فکر بلند مقاصد کی تلاش میں رہتا ہے اور ان تک پہنچتا ہے)
The calculation of its time is not through breath, there is none like it in seeking and discovering.
فکر ایک آنکھ سے اپنی خلوت کو دیکھتا ہے، اور ایک آنکھ سے اپنی جلوت کو دیکھتا ہے (ہر شخص کے فکر کے دو پہلو ہیں ، اس سے وہ اپنے اندر کا جہان بھی دیکھتا ہے اور باہر کی دنیا بھی)۔