یہ ہر امید و خوف کا نقش مٹا دینا اور موسی (علیہ) کی طرح دریا کو دو ٹکڑے کر دینا ہے۔ (سامنے سمندر تھا ، پیچھے فرعون کا لشکر، مگر موسی (علیہ) پر گھبراہٹ طاری نہ ہوئی۔)
To obliterate every sign of hope and fear, to sunder the river like Moses;
'میں' کا اور اس کی تاب و تواں کا کیا بیان کروں؛ آیہ ء جلیلہ انا عرضنا اسے بےنقاب کر رہی ہے۔ (امانت کا بوجھ جو کسی اور نے نہیں اٹھایا وہ انسان نے اٹھا لیا۔
What can I say about ‘I’ and its brilliance? It is manifest from the Quranic text, ‘We proposed’.
خودی قیدخانے میں بھی ہے اور آزاد بھی ، یہ کیا ماجرا ہے؟ یہ شکاری بھی ہے، کمند بھی اور شکار بھی۔ (بدن میں قید بھی ہے اور اس کے تگ و تاز سے بدن سے ماورا بھی ہے۔
It is in prison and yet free! What is this? It is the lasso, the prey, and the hunter! What is this?