ضربِ کلیم · ابتدا
ناظرین سے
To the Readers
جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر
تیرا زجاج ہو نہ سکے گا حریف سنگ
یہ زور دست و ضربت کاری کا ہے مقام
میدان جنگ میں نہ طلب کر نوائے چنگ
خون دل و جگر سے ہے سرمایہ حیات
فطرت، لہو ترنگ ہے غافل! نہ، جل ترنگ
ضربِ کلیم > ابتدا
تمہید