اگر دل میں زیادہ سے زیادہ کشادگی اور وسعت ہوتی تو اس باغ کا کوئی نشان نہ ملتا۔ مصیبت یہ ہے کہ دل میں کافی وسعت اور کشادگی موجود نہ تھی۔ (اس کی مثال یوں سمجھو کہ صراحی تنگ تھی جب اس میں شراب ڈالی گئی تو رنگ نکل کر باہر بیٹھ گیا۔
‘If heart of man were vast enough, this mead would have retained no trace some wine has overflowed the brim, because the flask had narrow space.’